اسٹیٹ بینک نے دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی جاری کردی، شرح سود میں 0.75 کمی

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 0.75 فیصد کمی کر دی ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے اپریل اور مئی کے لیے جاری کردہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 0.75 فیصد کمی کر دی ہے جس کے بعد بنیادی شرح سود 12.50 فیصد ہو گئی ہے۔ صنعتی شعبے کے لیے سستے قرضوں کی سہولت کا اعلان کیا گیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صنعتوں کو 10 سال کے لیے 7 فیصد شرح سود پر قرضے دیے جائیں گے، ہسپتالوں کو 3 فیصد شرح سود پر بینکوں سے قرضہ ملے گا۔عارضی ریفائنانس سکیم کا حجم 100 ارب روپے ہے، مہنگائی تھم جانے سے شرح سود میں کمی کا جواز پیدا ہوا۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے کافی ہیں، سٹیٹ بینک کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہسپتالوں کو 5 ارب کے قرضے دے گا اور ایک ہسپتال زیادہ سے زیادہ 20 کروڑ قرضہ حاصل کرسکے گا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ  یہ رقم کرونا وائرس سے نمٹنے، ویکسین، وینٹی لیٹر اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری کے لیے استعمال کی جاسکے گی۔

Comments are closed.