ڈالربے قابو،7 روپے 80 پیسے ریکارڈ مہنگا،223 پر پہنچ گیا
اوپن مارکیٹ میں ڈالر225 روپے تک فروخت،سٹاک مارکیٹ میں 400 سے زائد پوائنٹس کی کمی،سیاسی عدم استحکام اورمعاشی ابترحالات کے باعث بین لااقوامی ریٹنگ ایجنسی فیچ نے پاکستان کا آئوٹ لک مستحکم سے منفی کردیا
اسلام آباد : پاکستان میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور روپے کی قدر مزید کم ہوتی جا رہی ہے۔آج ڈالر7روپے 80 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 223 روپے کا ہوگیا ہے۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 225 ہوگئی۔ہر روز ڈالر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح کوچھو رہا ہے۔گزشتہ روزڈالر215 روپے 20 پیسوں پربند ہوا تھا۔
شہبازحکومت کےدوران ڈالر 38 روپے7 پیسےتک مہنگا ہوچکا ہے۔جبکہ پی ٹی آئی حکومت میں ڈالر 58 روپے88 پیسےتک مہنگا ہواتھا۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 400 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھنے کو آئی ہے۔انڈیکس 40ہزار868 کی سطح پرٹریڈ کررہا ہے۔
ادھرسیاسی عدم استحکام اورمعاشی ابترحالات کے باعث بین لااقوامی ریٹنگ ایجنسی فیچ نے پاکستان کا آئوٹ لک مستحکم سے منفی کردیا۔فچ ریٹنگ کے مطابق کرنٹ اکاونٹ خسارے کے دبائوسے باعث زرمبادلہ کے زخائر میں کمی ہو رہی ہے،۔رواں مالی سال معاشی نمو 3.5فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔مہنگے ایندھن کے سبب مہنگائی کی شرح بلند رہے گی۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکارات کا عمل جاری ہے۔تاہم آئی ایم ایف نے ابھی تک واضح جواب نہیں دیا۔پاکستان کی سیاسی اورمعاشی صورتحال آئی ایم ایف کے پروگرام کے نفاذ میں مشکل نظرآرہا ہے۔بڑھتا سیاسی عدم استحکام۔ کمزورحکومتی اتحاد اورجلد الیکشن نقطہ نظربدلنے کا سبب ہے۔
Comments are closed.