کم قیمت میں فضائی سفر کی سہولت فراہم کرنے والی پاکستان کی ایئرلائن فلائی جناح نے 17 فروری 2024 سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام کو متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ سے ملانے والی اپنی افتتاحی پرواز کے آغاز کے ساتھ اپنے بین الاقوامی پروازوں کےآپریشن آغاز کا اعلان کردیا ہے جو ایک سال تک کامیابی سے پروازیں چلانے کے بعد فضائی کمپنی کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
فلائی جناح دونوں شہروں کو یومیہ پروازوں کے ساتھ جوڑے گا ، اس نئی سروس سے اسلام آباد کے صارفین کو آسان سفری سہولیات کے ساتھ شارجہ ایئرپورٹ کے وسیع نیٹ ورک تک رسائی اور مزید فضائی رابطوں کی فراہمی
ہے۔
اس توسیعی اقدام کےساتھ فلائی جناح نے اپنے بیڑے میں دو نئے ایئربس اے 320جہازوں کے اضافے کا بھی اعلان کیا ہے اس اسٹریٹجک توسیع سے فلائی جناح کے طیاروں کی تعدادپانچ ہوگئی ہے جس سے ایئرلائن کےقابل اعتماد اور سستے ہوائی سفر کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
اس اہم پیش رفت پر تبصرہ کرتےہوئے فلائی جناح کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلائی جناح کے بیڑے میں توسیع اور بین الاقوامی آپریشنز کے آغاز کا مقصد مسافروں کو سفری سہولیات کی فراہمی ہے، یہ ایک اہم سنگ میل ہے اور ہم پاکستان کے دارالحکومت کو متحدہ عرب امارات کے ثقافتی شہر شارجہ سے ملاکر اپنے بین الاقوامی آپریشن کو شروع کرنے پر بہت خوشی محسوس کررہے ہیں، اس سروس کا آغاز نہ صرف اپنے صارفین کو سستی ہوائی سفر کی سہولت فراہم کرناہے بلکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بھی فروغ ملےگا۔
شارجہ متحدہ عرب امارات کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے اور خلیجی خطے میں ثفاقتی ، فنی اور خارجی سرگرمیوں کے لیے ایک متحرک مرکزکی حیثیت رکھتا ہے۔ شارجہ شہر اب فلائی جناح کے مسافروں کے لیے قابل رسائی شہر بن جائے گا اسی کے ساتھ ساتھ مختلف روٹس کے انتخاب کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔
فلائی جناح اپنے جدید 5اے 320ایئربس طیاروں کے ذریعےپاکستان کے پانچ بڑے شہروں کراچی ، لاہور، اسلام آباد ، پشاور اور متحدہ عرت امارات کے شہر شارجہ میں جدید اور غیر معمولی سفری سہولیات پیش کررہا ہے ۔
فلائی جناح کسی بھی اکانومی کیبن کی انتہائی کشادہ نشستوں کےذریعے فراہم کردہ اضافی آرام کے علاوہ اسکائی کیفے کے آن بورڈ مینو کے ذریعے پرلطف اور سستے سفر کے تجربات پیش کرتا ہے جہاں مسافر کم قیمت پر اسنیکس ، سینڈوچ سمیت مختلف کھانوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
Comments are closed.