کراچی: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پاکستان میں گیس کا بحران سنگین ہونے کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی، 10 سال میں گیس شارٹ فال5ہزار 389 ایم ایم سی ایف ڈی تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
اوگرا نے اسٹیٹ آف ریگولیٹڈ پٹرولیم انڈسٹری رپورٹ 2018-19 جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ دس برسوں کے دوران گیس کی طلب میں اضافہ اور فراہمی میں ہر گزرتے سال کے ساتھ کمی ہوتی جائے گی اور گیس شارٹ فال 1440 ایم ایم سی ڈی سے بڑھ کر 2025 میں 3 ہزار 684 ایم ایم سی ایف ڈی اور 2030 میں 5 ہزار 389 ایم ایم سی ایف ڈی ہوجائے گا۔
اوگرا رپورٹ کے مطابق 2024 میں ملک میں گیس طلب 5 ہزار 332 ایم ایم سی ایف ڈی اور 2030 تک 6 ہزار 937 ایم ایم سی ایف ڈی ہوجائے گی جب کہ گیس کی مقامی پیداوار کو ضروریات کیلئے ناکافی ہے۔ گیس کی فراہمی میں درآمدی ایل این جی کا حصہ 21 فیصد تک بڑھ گیا۔
رپورٹ کے مطابق 2024 میں ملک میں گیس طلب 5 ہزار 332 ایم ایم سی ایف ڈی اور 2030 تک 6 ہزار 937 ایم ایم سی ایف ڈی ہوجائے گی جب کہ گیس کی مقامی پیداوار کو ضروریات کیلئے ناکافی ہے۔ گیس کی فراہمی میں درآمدی ایل این جی کا حصہ 21 فیصد تک بڑھ گیا۔
رپورٹ کے مطابق گیس کی فراہمی میں سندھ کا حصہ 46,کے پی 12,بلوچستان11 اور پنجاب کا حصہ 3 فیصد ہے، بجلی کا شعبہ,گھریلو صارفین,فرٹیلایزر,کیپٹو پاور اور انڈسٹری کی جانب سے گیس طلب میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
اسٹیٹ آف ریگولیٹڈ پٹرولیم انڈسٹری رپورٹ کے مطابق گیس کمپنیوں نے گذشتہ پانچ سال کے دوران مجموعی طور پندرہ لاکھ گیس صارفین کا اضافہ کیا،پانچ سال کے دوران سالانہ تین لاکھ گیس صارفین کا اضافہ ہوتا رہا۔
Comments are closed.