اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں سالانہ اندازاً 20 ہزار اضافی لوگ ایڈز کے موذی مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں، جسے خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں بیماری کا تیز ترین اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی ادارے کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے متاثرہ پاکستانی، جس کے وجہ سے ایڈز کا مہلک مرض موت کا باعث بنتا ہے، بھی پھیل رہا ہے، ایسے میں جب زندگی بچانے کا علاج دستیاب ہے۔
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ‘ایچ آئی وی’ سے متاثرہ اندازاً ڈیڑھ لاکھ افراد میں سے محض 16 فی صد کا طبی تجزیہ کرایا گیا ہے، جب کہ صرف 9 فی صد کو زندگی بچانے کی نوعیت کے علاج معالجے تک رسائی حاصل ہے۔
حکام کے اندازے کے مطابق، سال 2010 سے اب تک پاکستان میں ‘ایچ آئی وی انفیکشنز’ کے حوالے سے 45 فی صد تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
Comments are closed.