چالاک بھیڑیے کا انجام

 رائٹر: ماہ روش عمران

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں ایک بھیڑیا رہا کرتاتھا، وہ بہت چالاک تھا ۔ بھیڑیا ہز روز کسی نہ کسی جانورکو کھا جاتا لیکن کسی کو بھی پتا نہ چلتا۔ جانورغائب ہونے لگے تو سارے جانورجمع ہوکرجنگل کے بادشاہ شیر کے پاس پہنچے اوربھیڑیے کے ظلم سے متعلق بتایا۔

 شیر نے جانوروں کی شکایات سننے کے بعد ان سے وعدہ کیا کہ وہ بھیڑیے کو عبرت ناک انجام تک ضرور پہنچائے گا۔ شیرنے جنگل کے تمام جانوروں کو اکٹھا کیا اور ایک خرگوش اور گلہری کو حکم دیا کہ وہ د ونوں جائیں اور بھیڑیے کے واپس آنے سے پہلے اس کی غار میں جاکر جال بچھا دیں، شیر کے حکم کے مطابق خرگوش اور گلہری نے فوراً جا کر بھڑیے کی غارمیں جال بچھا دیا اور خود خاموشی سے غار کے سوراخوں میں چھپ کر بیٹھ گئے۔

 چالاک بھیڑیا جب رات کواپنی غار میں واپس تو ا سے شک ہوا کہ اس کی غار میں کو ئی موجود ہے اوراس کے خلاف کوئی سازش ہو رہی ہے ، اس نے غاز میں ادھر ادھر دیکھا تو اسے ایک جال نظر آیا۔ اسے یقین ہوگیا کہ غار میں کوئی موجود ہے جو اس کے جال میں پھنسنے کا انتظارکررہاہے ۔ بھیڑیا جلدی سے غار سے با ہر نکل کر جنگل کی طرف بھاگ گیا۔

خرگوش اور گلہری نے جا کر شیرکو بتایا کہ باد شاہ سلامت چالاک بھیڑیا بھاگ نکلا۔ بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو بھی اسے ڈھونڈھے گا اسے انعام د یا جائے گا۔ دوسری جانب کچھ دیر جنگل میں گھومنے کے بعد جب بھیڑیے کو یقین ہوگیا کہ اب اسے کوئی خطرہ نہیں تو وہ نہر سے پانی پینے کے بعد وہیں سو گیا۔

 صبح سویرے جب ایک فاختہ دانہ دنکا کھانے اپنے گھونسلے سے نکلی اور اُڑتی ہوئے نہر پر جا پہنچی تواسے بھڑیاوہاں سویا ہوا نظر آیا۔ فاختہ تیزی سے اڑتی ہوئی شیر کے پاس پہنچی اور بتایا کہ میں نے بھیڑیے کو ڈھونڈ لیا ہے ،وہ نہر کے پاس سویا ہوا ہے۔ شیر نے فوری طور پر سارے جانوروں کو بلایا اور کہا کہ جاکر اس بھیڑیے کو پکڑو اور اس بار وہ بچنے نہ پائے ۔ تمام جانور خا موشی کیساتھ نہر پر پہنچے تو دیکھا کہ بھیڑیا ابھی تک سو رہاہے ۔ انہوں نے چاروں طرف سے بھیڑیے کو گھیرکردبوچ لیا۔ لومڑی نے رسی نکالی اور دوسرے جانوروں کیساتھ مل کر اسے باندھا اور بادشاہ سلامت کے پاس لے آئے ۔

شیر نے تمام جانوروں کی رائے سننے کے بعد سزا سنائی کہ بھیڑیے کو اسی کی غار میں ڈال کر غار کا منہ پتھروں سے بند کر دیاجا ئے۔ تما م جانوروں نےبادشاہ سلامت زندہ باد کے نعرے لگائے اور بھیڑیے کو گھسیٹتے ہوئے غار میں لے گئے۔ ہاتھی نے بڑے بڑے پتھر اٹھاے اور غار کے منہ پر رکھ کر غار بندکردی جبکہ بھڑیا چیختا چلاتا رہا ، کچھ دن تو غار کے اندر سے بھیڑیے کی آوازیں آتی رہیں لیکن پھر بھیڑیا بھوک اور پیاس سے غار کے اندر ہی مر گیا۔ یوں جنگل کے جانوروں کی ظالم بھیڑیے سے ہمیشہ کے لیے جان چھوٹ گئی جبکہ شیر نے فاختہ کو انعام کے طور پر تمام پرندوں کی ملکہ بنادیا ،اس کےبعد تمام جانور بے خوف ہوکر ہنسی خوشی رہنے لگے ۔

Comments are closed.