قدرت نے سبزی اور پھلوں میں ایسی افادیت رکھی ہے کہ ہم بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔آپ پودینے کو ہی لے لیجیےکہ ہمارے لیے کس قدر افادیت کا حامل ہے ۔عام طور پر پودینہ کو گھروں میں چٹنی کے طور پر استعمال کرتے ہیں لیکن یہ مزیدار چٹنی جہاں ذائقہ اور خوشبو رکھتی ہے وہاں اس کے فائدے بھی بے شمار ہیں۔
پودینے کی خوشبو غدودوں کو متحرک کرتی ہے جس سے بھوک لگتی ہے اورکھانا اچھی طرح سے ہضم ہوتا ہے،پودینہ کے استعمال سے سر درداور متلی سے بھی نجات مل جاتی ہے ۔پودینہ تمام جلدی امراض میں بہت مفید ہے ،جیسے خارش، کیل مہاسے اور گرمی دانے وغیرہ ۔ پودینہ کی بڑی خوبی الرجی سے بچاؤ کی ہے، پودینہ عمل تنفس سے متعلق بیماریوں میں بھی فائدہ مند ہے۔
ایک شدید قسم کی الرجی جس سے جسم پر خارش ہوتی ہے اور سرخ نشان پڑ جاتے ہیں،اس میں پودینہ بہت فائدہ مندہے۔پودینے کے پتوں کاقہوہ پیا جائے ، اگر الرجی زیادہ ہو تو گلاب کے عرق میں پودینہ کے پتے ڈال کر ابالے جائیں اور صبح شام پیا جائے تو بہت جلد فائدہ ہوگا۔پودینہ طبیعت میں فرحت لاتا اورکھانے کی رغبت بڑھاتا ہے،سردرد گیس اور بد ہضمی میں انتہائی فائدہ مند ہے۔
بلڈپریشر کے مریضوں کیلئے پودینہ اور لہسن کی چٹنی نہایت مفید ثابت ہوتی ہے۔پودینے میں وٹامنز اور معدنی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں لہٰذا پودینہ تازہ ہو یا خشک اس کا استعمال صحت کیلئے مفید ہے۔ ایسے افراد جو گردے اور مثانے کی پتھریوں سے پریشان ہیں انھیں پودینہ کھانا چاہیے۔
پودینہ اپنے خوشگوار ذائقہ اور اجزاء کی وجہ سے دانتوں کے امراض اور بدبو کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر مسوڑھوں کی خرابی اور دانتوں کی کمزوری جیسی شکایت ہو یا پھر گلا بیٹھ جائے تو تازہ پودینے کے پتے چبانے اور اس کے جوشاندے میں نمک ملا کر غرارے کیے جائیں تو آواز کھل جاتی ہے اورگلے کی تکلیف رفع ہوجاتی ہے۔
پودینہ ہیضہ کی تکلیف میں بھی بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے،پودینے کے استعمال سے پیٹ کے کیڑے بھی مر جاتے ہیں۔ دمہ کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال بہت اچھا ہے اور بلغم کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔پودینے کا جوشاندہ بنا کے پینے سے بلڈپریشر کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ بچھو یا بھڑ کے کاٹنے پر پودینے کو پیس کے زخم والی جگہ پر لگایا جاتا ہے ۔یہ زہر کو جذب کر لیتا ہے اور درد میں بھی کمی ہو جاتی ہے۔ پودینے کا قہوہ بھی پیا جاتا ہے۔
حال ہی میں ہونے والی ایک جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پودینے کا مسلسل استعمال انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم کرتا ہے اور اس میں موجود مگنیشیم ہڈیوں کو طاقت دیتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پودینے کی پتیوں کا تازہ رس لیموں اور شہدکے ساتھ اسی طرح مقدار میں شامل کر کے استعمال کرنے سے پیٹ کی تمام بیماریوں کو افاقہ ہوتا ہے۔
کھانسی اور زکام کی صورت میں پودینے کا رس کالی مرچ اور کالے نمک کے ساتھ اُبال کر استعمال کرنے سے آرام آتا ہے ،ہچکی کی صورت میں پودینے کی پتیاں چبانے سے ہچکیاں بند ہو جاتی ہیں۔گرمیوں میں جی متلانے اور اُلٹی آنے کی صورت میں ایک چمچہ خشک پودینے کا پاؤڈر میں الائچی کا پاؤڈر ایک گلاس پانی میں اُبال کر استعمال کرنے سے طبیعت بحال ہو جاتی ہے۔
اس کے علاوہ اگر جلد پر کوئی زہریلا کیڑا کاٹنے کی وجہ سے انفیکشن ہو گیا ہو تو اس میں بھی فائدہ مند ہے کیوں کہ قدرتی طور پر پودینے میں خطر نا ک بیکٹیریا کو ختم کرنے کی قوت ہوتی ہے۔پودینے کا استعمال دن بھر کی تھکن کو ختم کرتا ہے،بدہضمی اور گیس کی بیماری میں بھی فائدہ مند ہے۔
پودینہ میں یہ خاصیت بھی ہے کہ خون میں مضر مادوں کو پسینہ کے ذریعے خارج کرتا ہے اس لئے یرقان جیسے موذی مرض میں اس کا استعمال بہت فائدہ دیتاہے۔پودینہ میں وٹامن ای کا بہت بڑا خزانہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ خون کی شریانوں کو فعال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پودینہ کو بلغمی کھانسی، نزلہ زکام میں بھی قہوہ کی طرح پیا جائے تو جلد آرام محسوس ہوگا۔اس کے علاوہ معدہ کے امراض کے لئے یہ علاج اکثیر ہے۔
پودینہ کو اچھی طرح دھو لیا جائے پھر چھاوں میں سکھا لیں ،جب سوکھ جائیں تو ہاتھ سے مسل کر پاوڈر کی طرح بن جائے تو ایک شیشی میں ڈال کر رکھ لیں۔ جب کھانا کھائیں تو اس پر چھڑک لیں تو گیس ،بد ہضمی ،جلن اورمعدہ کے زخم میں فائدہ ہوگا ۔پودینہ سفر میں بھی ساتھ رکھیں تو اچھا ہے،راستے میں سفر کے دوران قے،متلی یا پیٹ کی بیماری ہو تو اس کا استعمال بہت فائدہ دے گا۔
Comments are closed.