بھنڈی پوری دنیا میں پائی جانے والی ایک شاندار سبزی ہے جس پر تحقیق سے اس کے نئے فوائد سامنے آتے رہتے ہیں۔ بعض ماہرین نے اسے ’سپرفوڈ‘ بھی قرار دیا ہے۔
حیرت انگیز طور پر بھنڈی میں کیلوریز کی تعداد بہت کم ہوتی ہے لیکن غذائی اجزا کی بنا پر اسے ایک پاور ہاؤس کہا جا سکتا ہے۔پروٹین، دوگرام، فائبر سواتین گرام، شکر ڈیڑھ گرام، فائبر تین گرام سے زائد، وٹامن کے 31 ملی گرام، پوٹاشیئم 299 ملی گرام، وٹامن سی 23 ملی گرام، میگنیشیئم 57 ملی گرام، کیلشیئم 82 ملی گرام، فولیٹ 60 مائیکروگرام، وٹامن اے 36 مائیکروگرام اور کیلوریز اور چکنائی نہ ہونے کے برابر ہے۔اس کے علاوہ قیمتی کیمیکلز اور اینٹی آکسیڈنٹس اجزا بھی بھنڈی میں وافرمقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اسی لیے یہ طبی فوائد سے بھی مالامال ہے۔
فائبر
غذائی ریشے یا فائبرہرطرح سے جسم کے لیے بہت ضروری ہیں۔ فائبر بلڈ پریشر معمول پر رکھتے ہیں اور ذیابیطس کا حملہ پسپا کرتے ہیں۔ فائبر کی دوسری اہم خاصیت معدے اور نظامِ ہاضمہ کو درست رکھنا ہے۔ فائبر بدہضمی اور گیس کو روکتے ہیں اور قبض ختم کرتے ہیں۔
پولی فینولز اور اینٹی آکسیڈنٹس
اینٹی آکسیڈںٹس جسم میں فری ریڈیکلز بننے سے روکتے ہیں اور بھنڈی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں پولی فینولز اور فلے وینوئڈز جیسے کیمیکل اور اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔
ذیابیطس کو روکے
قدیم طب کے ماہرین اور جدید عہد کے ڈاکٹر بھی ذیابیطس روکنے کے لیے بھنڈی تجویز کرتے ہیں۔ اس میں موجود کئی طرح کے کیمیائی اجزا خون میں گلوکوز کو قابو رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کئی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ شوگر کے مریض بھنڈی سے فائدہ اٹھاسکتےہیں۔
بھنڈی اور امراضِ قلب
بھنڈی میں شامل قدرتی اجزا امراضِ قلب کو روکنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ طب میں بھنڈی کا پانی بھی بنا کر پیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھنڈی اندرونی سوزش یا جسمانی جلن دور کرتی ہے اور امراضِ قلب سے بھی بچاتی ہے۔
ہڈیوں کی محافظ
اوپر ہم نے بیان کیا ہے کہ وٹامن کے کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ ہڈیوں کے لیے بہت مفید ہے۔ بزرگ افراد بھنڈی کھاکر اپنی ہڈیوں کو تندرست رکھ سکتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر اس میں کیلشیئم کی خاصی مقدار ہڈیوں کی بوسیدگی کو روکتی ہے۔
Comments are closed.