یونیورسٹی برائے خواتین آزاد کشمیر باغ کے برائٹ سٹارز نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، امریکی قیادت میں خواتین کے کردار کی نمائندگی ویمن یونیورسٹی باغ کے پانچ فیکلٹی جس میں شعبہ انٹرنیشنل ریلیشنز کی لیکچر رابعہ مصطفی اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کی لیکچر ماریہ صدیقی فزکس ڈیپارٹمنٹ کی لیکچر بشرا عزیز اور کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ کی لیکچر ارم شفیق سمیت ممبران پندرہ روزہ تربیتی ورکشاپ میں شرکت کے لیے امریکہ روانہ ، یہ لیڈر شپ ورکشاپ یونیورسٹی اف وسکانسن جس کو امریکن انسٹیٹیوٹ اف پاکستان سٹڈیز اور امریکن ایمبیسی نے سپانسر کیا ہے ۔
یہ ورکشاپ شرکاء کو لیڈرشپ کی مہارتوں میں بہتری کے مواقع فراہم کرتی ہے، جو ان کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ورکشاپ شرکاء کو نئے رابطے بنانے اور بین الاقوامی سطح پر تجربات حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہے، جو یونیورسٹی کی طالبات کے تعلیمی کیریئرز کو مزید آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گی۔ اس ورکشاپ میی پورے آزاد کشمیر کی جامعات میں سے مقابلہ کی بنیاد پر صرف ویمن یونیورسٹی باغ کے فیکلٹی ممبران کو منتخب کیا گیا تھا ۔ اس سے پہلے یونیورسٹی کی چار طالبات بھی امریکہ میں تربیتی ورکشاپ مکمل کر چکی ہیں ۔ اور یہ پروگرام تین سال کے لیے ہے اور ہر سال چارسے پانچ طالبات اور اساتذہ ورکشاپ کے لیے امریکہ جائیں گی۔
امریکن ایمبیسی نے اپنے طے شدہ میرٹ کے تحت پاکستان اور آزاد کشمیر کی تمام جامعات کے فیکلٹی ممبران اور طالبات کے انٹرویو کے بعد پانچ جامعات کا انتخاب کیاجس میں ویمن یونیورسٹی باغ بھی شامل ہے جو کہ جامعہ خواتین کی لیڈر شپ اور کوالٹی ایجوکیشن میں نیشنل اور انٹرنیشنل لیول پر اعتماد کا اظہار ہے۔ ہماری دعا ہے کہ یونیورسٹی برائے خواتین آزاد کشمیر باغ کے فیکلٹی ممبران مستقبل میں بھی اسی طرح کامیابیوں کے جھنڈے گاڑتے رہیں اور اپنے وطن کا نام روشن کرتے رہیں۔
Comments are closed.