آسٹریلیا کی مشہور سوئمر اور چار مرتبہ کی اولمپک گولڈ میڈلسٹ آریارنے ٹٹمس نے اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے دنیا بھر کے شائقینِ کھیل کو حیران کر دیا ہے۔ آسٹریلوی میڈیا کے مطابق صرف 25 سالہ ٹٹمس نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ان کے لیے نہایت مشکل تھا لیکن وہ اس پر مطمئن ہیں۔
“سوئمنگ سے محبت ہمیشہ رہے گی”
آریارنے ٹٹمس نے اپنے پیغام میں کہا کہ “میں نے اپنی زندگی کے 18 سال سوئمنگ کو دیے، جن میں سے 10 سال ملک کے لیے وقف کیے۔ سوئمنگ میری پہچان ہے، لیکن ایک وقت آتا ہے جب زندگی میں اس سے بڑھ کر بھی چیزیں دیکھنی پڑتی ہیں۔”
کینسر کے خوف نے زندگی کا رخ بدل دیا
ٹٹمس نے انکشاف کیا کہ “کینسر کا خدشہ میرے لیے ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔ میں ذہنی طور پر بہت متاثر ہوئی اور تب سمجھا کہ زندگی صرف جیتنے کا نام نہیں بلکہ جینے کا بھی ہے۔”
یاد رہے کہ پیرس اولمپکس سے قبل انہیں ٹیومر کی سرجری کرانی پڑی تھی، جس کے بعد ان کی واپسی کو ایک معجزہ قرار دیا گیا۔
پیرس میں تاریخی فتح اور عالمی اعزازات
پیرس اولمپکس میں آریارنے ٹٹمس نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے دو سابقہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈرز کو شکست دی اور 400 میٹر فری اسٹائل میں گولڈ میڈل جیتا۔ وہ 1964 کے بعد پہلی آسٹریلوی تیراک بنیں جنہوں نے کسی ایک ایونٹ میں لگاتار دو اولمپکس میں گولڈ جیتا۔
انہوں نے ٹوکیو اور پیرس اولمپکس میں مجموعی طور پر 8 میڈلز حاصل کیے، جن میں متعدد عالمی ریکارڈ شامل ہیں۔
سوئمنگ کی دنیا میں ناقابلِ فراموش میراث
ماہرین کے مطابق ٹٹمس کی ریٹائرمنٹ نہ صرف آسٹریلیا بلکہ عالمی سوئمنگ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ وہ اپنی انتھک محنت، نظم و ضبط اور شائستگی کے باعث دنیا بھر میں نوجوان تیراکوں کے لیے ایک مثال بن چکی ہیں۔
Comments are closed.