میں ہوں یا ذکا اشرف بورڈ میں استحکام ہونا چاہیے، نجم سیٹھی

لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ حکومت کا فیصلہ ہے کہ وہ نامزد کس کو کرتی ہے، میں ہوں یا ذکا اشرف بورڈ میں استحکام ہونا چاہیے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمیں کھیلنے نہ کھیلنے کا بھی کہا گیا، ہماری کوششوں سے ایشین کرکٹ کونسل کی پریس ریلیز میں ہائی برڈ کا لفظ آیا، ہائبرڈ ماڈل ہمارے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ایشیا کپ کو ورلڈ کپ کے ساتھ لنک کیا جا رہا تھا، ہم کیسے کہہ سکتے تھے کہ ہم ورلڈ کپ میں شرکت کریں گے، ہم نے آئی سی سی ورلڈ کپ کو الگ رکھا اس کے لیے بہت کوششیں کیں، 15 برس کے بعد ملٹی نیشنل ٹورنامنٹ یہاں ہونے جا رہا ہے، ہم بائیکاٹ کرتے تو ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی پر اس کے اثرات ہوتے۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھاکہ اکتوبر میں اے سی سی نے اعلان کر دیا تھا کہ ایشیا کپ یہاں نہیں ہوگا، اے سی سی میں خود فیصلے کیے جا رہے تھے ہمیں پوچھا بھی نہیں جا رہا تھا، ہم نے بڑی محنت کی ہے، بات سننے کے لیے کوئی تیار نہیں تھا، ہائبرڈ ماڈل ایک حل ہےکوئی بلیک میلنگ نہیں، یہ ہماری تجویز کو تسلیم کرلیاگیا۔بھارتی میڈیا نے غلط خبریں چلائیں، بھارت کی تجویز تھی پورا ایشیاکپ ایک ہی نیوٹرل وینیو پرکرایا جائے، پاکستان اوربھارت کے معاملے کا فیصلہ حکومتیں کرتی ہیں بورڈ نہیں کرتے، 2016 میں بھی ہم حکومت سے اجازت کے بعد گئے تھے اور جانے سے قبل ہمارے تین رکنی وفد نے وہاں جائزہ لیا تھا۔

چیئرمین منیجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ ہم نے آئی سی سی کو کہہ دیا ہے حکومت کی اجازت ہوگی تو جائیں گے، جب وقت آئے گا تو حکومت سے پوچھیں گے، اجازت کے بعد ہم دیکھیں گے کس وینیو پر کھیلنا ہے کس پر نہیں۔بھارت جانے کا سارا معاملہ حکومت پر منحصر ہے، ہم نے اس حوالے سے آئی سی سی کو پہلے ہی بتا دیا ہے کہ حکومت فیصلہ کرے گی کہ ہمیں کہاں کھیلنا ہے، آئی سی سی کو جواب دینے کا کل آخری دن تھا، ہم نے آئی سی سی کو لکھ کر دے دیا تھا کہ سب کچھ حکومت سے مشروط ہے، ابھی اس وقت حکومت میں پسوڑی پڑی ہے،ابھی ان سے انڈیا جانے کا پوچھنے کا وقت نہیں۔

Comments are closed.