لاہور: آسٹریلیا کے ہائی کمیشن نے کنیرڈ کالج برائے خواتین اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اشتراک سے چھٹے کنیرڈ گرلز کرکٹ کپ کا انعقاد کیا، جہاں پاکستانی اسکولوں کی طالبات نے نہ صرف شاندار کرکٹ کھیلی بلکہ قیادت کے جوہر بھی دکھائے اور روایتی رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی۔
یہ ٹورنامنٹ خاص طور پر ان علاقوں کی لڑکیوں کے لیے منعقد کیا گیا جہاں کھیل کے مواقع محدود ہیں، تاکہ ہر طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔
آسٹریلیا کا عزم: کھیلوں کے ذریعے مواقع کی فراہمی
پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے اس ایونٹ کے دوران نوجوان کرکٹرز کے جوش و جذبے کو سراہتے ہوئے کہا:
“آسٹریلیا اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کھیل زندگی بدلنے، مواقع پیدا کرنے اور لوگوں کو قریب لانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم پاکستان میں خواتین کرکٹ کو فروغ دینے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے مردوں کی ٹیمیں عالمی چیمپئنز ٹرافی میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں، ویسے ہی یہ ٹورنامنٹ مستقبل کے چیمپئنز کے لیے ایک قدم ہے، تاکہ پاکستانی لڑکیاں بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔
نوجوان کرکٹرز کے لیے خصوصی کوچنگ کیمپ
ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل تین روزہ کوچنگ کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان کی قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں نے نوجوان لڑکیوں کو ٹریننگ دی۔ اس تربیتی عمل نے نہ صرف کھلاڑیوں کی مہارتوں کو نکھارا بلکہ انہیں پیشہ ورانہ کرکٹ میں آگے بڑھنے کی تحریک بھی دی۔
آسٹریلیا کی مدد سے لڑکیوں کی کرکٹ کا وسیع نیٹ ورک
دو ہزار سولہ سے آسٹریلیا کی حمایت سے لڑکیوں کی کرکٹ کا دائرہ اسلام آباد سے لاہور اور کراچی تک وسیع ہو چکا ہے۔ اس دوران بے شمار نئے ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ ماضی میں کنیرڈ کپ میں شرکت کرنے والی کئی کھلاڑی آج پاکستان کی کم عمر قومی ٹیم کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
پاکستان خواتین کرکٹ کی سربراہ اور کنیرڈ کالج کی پرنسپل کا ردعمل
پاکستان خواتین کرکٹ کی سربراہ رافیہ حیدر نے اس ٹورنامنٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:
“ایسے مقابلے نئے ٹیلنٹ کو تلاش کرنے اور انہیں آگے بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر ان لڑکیوں کو درست موقع اور مناسب سپورٹ فراہم کی جائے تو یہ مستقبل میں پاکستان کی کرکٹ کا بڑا نام بن سکتی ہیں۔”
کنیرڈ کالج کی پرنسپل، پروفیسر ڈاکٹر ایرم انجم نے آسٹریلوی ہائی کمیشن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا:
“یہ ایونٹ پاکستانی لڑکیوں کو، جو مختلف پس منظر سے تعلق رکھتی ہیں، اپنی انفرادیت کا جشن منانے اور مشترکہ خواب—کامیابی—کی طرف بڑھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کنیرڈ کالج خواتین کے کھیلوں، خاص طور پر کرکٹ، کے فروغ میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے اور آج بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر باصلاحیت کرکٹرز فراہم کرنے والا ایک نمایاں ادارہ ہے۔
ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی ٹیمیں
ٹورنامنٹ میں زبردست مقابلے دیکھنے کو ملے، جن میں درج ذیل ٹیموں نے شرکت کی:
گورنمنٹ شہداء آرمی پبلک اسکول میموریل گرلز ہائی اسکول
گورنمنٹ سینٹرل ماڈل اسکول
گورنمنٹ تہذیب البنات ماڈل گرلز اسکول
گورنمنٹ یاسمین اسلامیہ گرلز ہائی اسکول مغلپورہ

کنیرڈ کرکٹ اکیڈمی
یہ ایونٹ پاکستانی لڑکیوں کے لیے نہ صرف ایک کرکٹ ٹورنامنٹ تھا بلکہ ایک ایسا موقع بھی تھا جس نے انہیں خود پر یقین کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر منوانے کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا حوصلہ دیا۔
Comments are closed.