پاکستان اسپورٹس بورڈ بدترین انتظامی بحران کا شکار

اسلام آباد: ملک میں کھیلوں کے فروغ کیلئے قائم سب سے بڑے ادارے پاکستان سپورٹس بورڈ میں اہم انتظامی عہدے خالی ہونے کے باعث بدترین بحران کا شکار ہو گیا۔

پاکستان سپورٹس بورڈ فروری 2018 سے مستقل سربراہ کے بغیر کام کر رہا، جب کہ پی ایس بی کے ڈپٹی ڈی جی آر اینڈ ٹی، ڈپٹی ڈی جی اکیڈمی کا عہدہ بھی خالی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ڈپٹی ڈی جی ٹیکنیکل، ڈپٹی ڈی جی سہولیات، پلاننگ اور ڈویلپمینٹ کے ایگزیکٹو انجینئر کے عہدے بھی عرصہ دراز سے خالی پڑے ہیں۔

دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جوائنٹ سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ کو ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ کا چارج دینے سے متعلق سمری مسترد کر دی ہے اور موقف اپنایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے مطابق اضافی چارج دینے کی پالیسی کی حوصلہ شکنی کی جا ئے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وزارت بین الصوبائی رابطہ شاہد اسلام کو پہلے ہی عہدے سے ہٹانے کے عدالتی احکامات دے چکی ہے، تاہم ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود عدالتی احکامات پرعمل نہیں ہو سکا

نیوز ڈپلومیسی سے بات کرتے ہوئے ترجمان پاکستان سپورٹس بورڈ نے ادارے میں کئی اہم عہدے خالی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ادارے میں میں کئی عہدےخالی ہیں جن میں سے بعض پر عارضی چارج کےساتھ کام چلایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب  وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کی تنظیم نو کر رہے ہیں، ڈی جی پی ایس بی کی تعیناتی کے حوالے سے کام جاری ہے، سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے عدالتی احکامات پرعمل نہیں ہوسکا۔

Comments are closed.