ومبلڈن میں مسلمان ٹینس کھلاڑی تاریخ رقم کردیں گی؟
اگر انس جابر نے ویمن سنگل کے فائنل میں کامیابی حاصل کر لی تو وہ پہلی عرب و افریقی مسلمان خاتون کھلاڑی بن جائیں گی جس نے ایک ٹینس گرینڈ سلیم ایونٹ جیتا ہوگا، غیر ملکی میڈیا
ویمبلڈن: تیونس کی ستائیس سالہ ٹینس اسٹار انس جابر 9 جولائی کو جب ومبلڈن ٹورنامنٹ میں قازقستان کی ایلینا رابیکینا کا مقابلہ کریں گی تو ایک نئی تاریخ رقم رقم کرنے کے انتہائی قریب ہوں گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کہ اگر انس جابر نے ویمن سنگل کے فائنل میں کامیابی حاصل کر لی تو وہ پہلی عرب و افریقی مسلمان خاتون کھلاڑی بن جائیں گی جس نے ایک ٹینس گرینڈ سلیم ایونٹ جیتا ہوگا۔تیونس میں سوشل میڈیا پر بے پناہ فین رکھنے والی ٹینس اسٹار انس جابر کو ان کے ملک کے لوگ وزیر خوشی کے نام سے جانتے اور پکارتے ہیں۔
اس حوالے سے ٹینس اسٹار انس جابر کا کہنا ہے کہ وہ 2021 میں ایک ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی عرب خاتون کھلاڑی بنیں اور اس کے بعد ٹاپ 10 کھلاڑیوں میں بھی شامل رہیں لیکن 9 جولائی کو ومبلڈن میں کامیابی ان کے لیے سب سے بڑی کامیابی ہو گی۔انس جابر نے کہا کہ تیونس عرب اور افریقہ سے جڑا ہوا ملک ہے اور وہ اس بات کی خواہش مند ہیں کہ ان کے ملک سمیت افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے زیادہ کھلاڑی اس طرف آئیں۔انس جابر کا کہنا تھا کہ وہ حقیقتاً اس ٹرافی کو چومنے اور تھامنے کے لیے انتہائی بے چین و بے قرار ہیں اور انہیں پورا یقین ہے کہ وہ اس مرتبہ تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔
اعداد و شما رکے تحت انس جابر کو اس مرتبہ اب تک ٹورنامنٹ میں صرف دو سیٹس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق ومبلڈن میں ویسے بھی اس مرتبہ تاریخ بننے جا رہی ہے کیونکہ یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب تیونس یا قازقستان سے رکھنے والی کوئی خاتون یہ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ اپنے نام کرے گی۔ومبلڈن کا ویمن سنگل فائنل کھیلنے والی دونوں کھلاڑی اس سے قبل تین بار ایک دوسرے کے مدمقابل آچکی ہیں جن میں سے دو مرتبہ انس جابر نے کامیابی اپنے نام کی تھی۔
Comments are closed.