معمرترین افراد میں جاپانی سرفہرست،117 سالہ خاتون نے لمبی عمر کا رازبتادیا

جاپانی معمر ترین افراد میں سرفہرست ہے، جاپان میں 100 سال سے زائد عمر والے افراد کی تعداد 80 ہزار  تک پہنچ گئی۔

جاپانی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نئے اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں ہر 1500 افراد میں سے ایک 100 سال یا اس سے زائد عمر کا حامل فرد ہے۔

جاپانی وزارت صحت، محنت و بہبود کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں رواں برس 100 سال عمر پانے والے افراد کی تعداد 80 ہزار ہو گئی ہے، لمبی عمر کے حامل افراد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔

زندگی کی سو بہاریں دیکھنے والے جاپانی باشندوں میں سے 88 فی صد خواتین ہیں، سرکاری ریکارڈ کے مطابق جاپانی عورتوں کی اوسط عمر87 سال سے زائد جب کہ مردوں کی اوسط عمر 81 سال کے قریب ہے۔

جاپان میں سرکاری سطح پر 100 سال یا اس سے زائد عمر والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل 1963 میں شروع کیا گیا تھا اس وقت پورے جاپان میں صرف 153 افراد 100 سال یا اس سے زائد عمر رکھتے تھے تاہم 1988 میں ایک صدی یا زیادہ عمر پانے والوں کی تعداد 10 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔

اس وقت جاپان میں معمر ترین عورت 117 سالہ کین تناکا ہیں جو کہ فوکوکا کی رہائشی ہیں اور ان کا نام دنیا کے معمر ترین فرد کی حیثیت سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں گزشتہ برس درج کیا گیا۔ دنیا بھر کی سب سے زیادہ عمر پانے والی یہ خاتون 1903 میں پیدا ہوئیں۔

جاپان اور دنیا بھر کی معمر ترین خاتون آج کل نرسنگ ہوم میں قیام پذیر ہیں، وہ صبح 6 بجے اٹھتی ہیں اور روایتی کھیل اوتھیلو کھیلتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اچھی غذا اور ریاضی کی مشق ان کی لمبی زندگی کا راز ہے۔

Comments are closed.