پاکستان تحریک انصاف نے دنیا بھر میں احتجاج کا بڑا منصوبہ بنا لیا، غیر ملکی میڈیا، انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور پارلیمنٹیرنیز کو پاکستان لے جانے کے ساتھ ساتھ امریکا، کینیڈا اور یورپ میں روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
امریکہ کے شہر نیویارک میں تحریک انصاف کی جانب سے اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں پاکستانی حکومت کے خلاف اور عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی گئی، اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی نیویارک کے رہنما ڈاکٹر ناصر شاہد نے کہا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مذمتیں اور تبصرے بہت ہو گئے، اب اوورسیز پاکستانی مل کر اسلام آباد جا رہے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا نمائندہ وفد امریکا سے انسانی حقوق کی تنظیموں، غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں اور امریکا سمیت مختلف ممالک کے پارلیمنٹیرینز اور سیاسی رہنماؤں کو ساتھ لے کر پاکستان جا رہا ہے تا کہ وہاں کے زمین حقائق سے دنیا کو آگاہ کیا جا سکے۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی تا کہ پاکستان میں موجود خوف کے بت کو توڑا جا سکے،پاکستان میں صرف خوف کو ختم کر دیں باقی عوام خود کر لے گی،انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پاکستان خود نہیں جا سکتا تو وہ پاکستان جانے والے وفد میں سے کسی کو سپانسر کر دے۔
ڈاکٹر ناصر شاہد نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دوران امریکا میں 30 مقامات، کینیڈا میں دس اور یورپ میں 10 مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کیا جائے گا، انہوں نے اپیل کی کہ تمام تارکین وطن دن میں ایک گھنٹے کیلئے مقررہ مقامات پر آ کر احتجاج میں شامل ہوں گے تو اس سے پوری دنیا میں عمران خان اور تحریک انصاف کا پیغام بھرپور انداز میں پہنچے گا۔
اس موقع پر دیگر مقررین اوورسیز پاکستانیوں کو وطن عزیز کے موجودہ حالات پر تشویش ہے، سانحہ نو مئی کی کوئی بھی ذی شعور شخص حمایت نہیں کرتا لیکن اس کو جواز بنا کر معصوم لوگوں کو ہراساں کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں، کسی کا بیٹا نو مئی کی فوٹیجز میں سامنے آیا ہے تو اس کے باپ کو جب کہ کسی کا باپ احتجاج میں شریک ہوا ہے تو اس کے بیٹے کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ پاکستان میں موجود خوف و ہراس کی فضاء زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتی۔
لیکن یہ سب کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں وہ یہ نہیں سوچ رہے کہ وہ اپنے عوام کا اعتماد اور بھروسے کو کھو رہے ہیں۔ ادارے جتنے طاقتور ہوں عوامی حمایت کے بغیر کچھ بھی نہیں، عوام پر زبردستی کوئی ایجنڈا نہیں تھوپا جا سکتا۔
Comments are closed.