اسلام آباد: حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، پیلٹ گنز کے استعمال اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں لیکن مظلوم کشمیریوں کی آواز کہیں سنی نہیں جا رہی۔
مشال ملک سے پاکستان کے دورے پر موجود عراقی سپریم کونسل کے سربراہ ڈاکٹر ہمام ہمومی کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ ان کے شوہر یاسین ملک کو شدید علالت کے باوجود اس وقت بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔
حریت رہنما کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعات آئے روز پیش آرہے ہیں، بھارتی افواج کو کشمیریوں کے قتل کا سرٹیفکیٹ دیدیا گیا ہے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر رپورٹس شائع کی ہیں،مسلم امہ مقبوضہ کشمیرمیں کئی دہائیوں سے جاری مظالم کے خلاف آواز بلند کرے۔
مشال ملک کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان نیوکلیئر فلیش پوائنٹ بن چکا، عالمی برادری کو اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنے اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حریت قائدین یاسین ملک اور سید علی گیلانی کو بھارتی حکومت نے قید میں رکھا ہے، یاسین ملک کو شدید بیماری کی حالت میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل مغ ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر پر ظلم دیکھ کر مکمل طور پر ٹوٹ چکی ہیں، ان کی بیٹی اپنے والد پر ہونے والے مظالم دیکھ کر پریشان ہے، بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے تمام حقوق غضب کررکھے ہیں، ہم پر امن لوگ صرف اور صرف آزادی چاہتے ہیں۔
Comments are closed.