برمنگھم:صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارتی دھمکیوں اور لائن آف کنٹرول پر بڑھتی ہوئی جارحیت کے بعد پاکستان اور آزادکشمیرکے عوام کے لئے اپنے دفاع اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے جنگ کی تیاری کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔
برطانوی شہر برمنگھم میں ممتاز روحانی پیشوا پیر نور العارفین کی طرف سے منعقدہ کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست کو کشمیریوں کی سرزمین پر بھاری فوج کے ساتھ دوبارہ قبضہ کر نے کے بعد اسے اپنی کالونی میں تبدیل کرنے اور کشمیریوں کی دھرتی کو انہی کے لئے اجنبی بنانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی سمیت بھارت کی دیگر قیادت کی جانب سے مسلسل دھمکیوں اور ایل او سی پر بڑھتی شرانگیزی و جارحیت کے بعد پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے لئے اپنے دفاع اور مقبوضہ وادی کے عوام کے حقوق کیلئے جنگ کی تیاری کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے ہمیشہ امن کی بات کی لیکن اگر بھارتی حکمران جنگ کا انتخاب کر چکے ہیں تو اپنی مٹی کی محبت میں اپنی بقاء کی جنگ لڑنے کے لئے تیار ہیں۔‘‘
سردار مسعود خان نے کہا کہ اگر بھارت نے آزاد کشمیر یا پاکستان پر حملہ کرنے کی حماقت کی تو اسے اس کی بہت مہنگی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ آج بھارت کے جنگی جنون اور ہندو برتری کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لئے جو تحریکیں اُٹھ رہی ہیں اور بھارتی حکمران بھارت کے اندر مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے ساتھ جو سلوک کر رہے ہیں وہ 1938کے یورپ سے کسی طرح مختلف نہیں۔ اس وقت بھی برطانیہ اور فرانس ہٹلر کی خوشنودی اور اس کے جرائم کی پردہ پوشی میں مصروف تھے اور یہ رویہ آج دنیا بھارت کے معاملہ میں اختیار کئے اور بھارت کا ہٹلر نریندر مودی کشمیریوں کے ساتھ وہی کچھ کر رہا ہے جو ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کرتا رہا ہے۔
صدر سردار مسعود خان نے برطانیہ کی کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی، اراکین پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث بھارت کے خلاف سفری اور اقتصادی بائیکاٹ کی مہم شروع کریں اور جموں وکشمیر کے عوام کی پیروی کریں جنہوں نے اپنی سرزمین سے بھارت کے لئے سیب اور آخروٹ کے پھل بھارت نہ بھیج کر اس مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام نے عہد کیا ہے اور قسم کھائی ہے کہ وہ آزادی اور حق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔
Comments are closed.