’’انڈین میپس ریجیکٹڈ‘‘ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ۔۔ پاکستانی ٹویٹرصارفین نے کیا کیا لکھا؟

اسلام آباد: مودی سرکار کی جانب سے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے جاری کیے گئے مقبوضہ کشمیر کے نئے نقشے دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں اور پاکستانیوں نے مسترد کر دیئے، سوشل میڈیا پربھارتی نقشوں کے خلاف ہیش ٹیگ ’’انڈین میپس ریجیکٹڈ‘‘ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان صارفین کی جانب سے بھارتی نقشوں کے خلاف شروع کئے جانے والے ہیش ٹیگ ’’انڈین میپس ریجیکٹڈ‘‘ انتہائی تیز رفتاری سے مقبول ہو رہا ہے، اس رپورٹ کے شائع کیے جانے کے وقت 66 ہزار سے زائد افراد اس ہیش ٹیگ کو استعمال کر چکے ہیں۔

ٹویٹر پر ایک وسیع حلقہ احباب رکھنے والے ایک صارف ڈاکٹر فرحان ورک نے اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’بھارت کی جانب سے جاری کردہ حالیہ نقشے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سراسر خلاف ورزی ہے، ایسے اقدامات سے وہ (بھارت) کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبا سکتا ہے ناں ہی مٹا سکتا ہے، پاکستان آخری دم  تک اپنے کشمیری بھائیوں کا ساتھ دے گا‘‘۔

شفقت چوہدری نامی ایک ٹوئٹر صارف کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے غیرقانونی اور غلط نقشے جاری کر کے اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کی جرات کیسے کر سکتا ہے، یہ بین الاقوامی برادری کے لئے واضح چیلنج ہے۔

یاسف نامی شہری نے بھارت کی مذموم کوشش پر اظہار خیال کرتے ہوئے پوسٹ کیا کہ ’’جس قوم کے بوڑھے اور بچے جذبہ آزادی سے سرشار ہو جائیں تو دنیا کی کوئی طاقت اسے زیاده دیر تک نہیں دبا سکتی۔کشمیر کی تحریک آزادی کو مجاہدوں کے خون نے پروان چڑھایا ہے اور یہ خون کسی صورت ضائع نہیں ہوگا ۔ کشمیر میں آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا‘‘۔

شان ابوبکر نامی ٹویٹر صارف نے اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے کہ کاغذ پر چند لکیریں لگانے سے کیا زمین تمہاری ہو جائے گی؟

ثاقب  سلیم نامی ٹویٹر صارف نے لکھا ہے کہ کشمیری عوام ان شاء اللہ جلد آزادی حاصل کریں گے، ایک لاکھ  کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، انہوں نے کشمیریوں کی نسل کشی کے خلاف ٹھوس اقدام نہ کیے جانے پر اقوام متحدہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

Activity - Insert animated GIF to HTML

’’انڈین میپس ریجیکٹڈ‘‘ ہیش ٹیگ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، اور بھارت کے مجرمانہ اور مذموم اقدام کی مذمت کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اس ہیش ٹیگ کی مقبولیت کی رفتار سے اندازہ ہوتا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں کے دوران لاکھوں افراد اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے غلط نقشے جاری کرنے کی مذموم کوشش کو مسترد کریں گے۔

Comments are closed.