اسلام آباد: صدر آزاد جموں وکشمیر سردارمسعود خان نے کا کہنا ہے کہ مودی سرکار اندرونی انتشار سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے سرحدی اشتعال انگیزیاں کر رہا ہے، بھارت لائن آف کنٹرول پر جنگ کی آگ بھڑکانے سے باز رہے۔
صدر ریاست نے لائن آف کنٹرول پرمختلف سیکٹرز میں بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں، سول آبادیوں کو نشانہ بنانے اور شہری املاک کو نقصان پہنچانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ مودی حکومت بھارت میں لگی آگ سے توجہ ہٹانے کے لئے جنگی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پاک فوج کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں، قوم اپنے بہادر بیٹوں کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔
صدر آزادکشمیر نے کہا کہ شہریت بل کی منظوری کے بعد بھارت میں جس بڑے پیمانے پر مودی حکومت کے خلاف پورا ہندوستان اٹھ کھڑا ہوا ہے اور شہری بلا تخصیص مذہب، رنگ و نسل سراپا احتجاج ہیں اس سے مودی اور اس کا خوشامدی ٹولہ شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے۔ بھارت اندرونی اور بیرونی دباؤ سے نکلنے کے لئے ایل او سی پرجنگ کی صورتحال پیدا کر کے اندرونی انتشار اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر جنونیت کی آگ بھڑکانے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ صد رسردار مسعود خان نے کہا کہ سال 2019ء لائن آف کنٹرول کے ساتھ بسنے والے اسی ہزار خاندانوں کے پانچ لاکھ سے زیادہ آزادکشمیر کے شہریوں کے لئے بد ترین سال تھا کیونکہ اس سال بھارتی فوج کی درندگی اور وحشت کا شکار ہو کر 61 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 257بے گناہ شہری زخمی یا معذور ہوئے۔
صدر آزادکشمیر نے وفاقی حکومت کی طرف سے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں میں آباد شہریوں کے لئے امدادی پیکج کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کو مرکزی حکومت کا بروقت اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیرہ ہزار نو سو بیاسی متاثرہ خاندانوں کی مددو بحالی کے لئے وفاقی حکومت کی طرف سے ستاسٹھ کروڑ کی رقم مختص کرنے سے متاثریں لائن آف کنٹرول کو ریلیف ملے گا جس کے لئے ہم وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں۔
Comments are closed.