سری نگر/ اسلام آباد: مقبوضہ جموں و کشمیر میں 146 روز سے جاری مسلسل محاصرے اور جبری پابندیوں کے باعث کشمیری عوام کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کینیڈا سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں نے کشمیریوں کی مشکلات کے خاتمے کیلئے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں مسلسل دفعہ 144 کے نفاذ، جگہ جگہ فوج تعیناتی، ذرائع ابلاغ اور مواصلات پر پابندی کے باعث وادی میں بسنے والے افراد کا قریبی علاقوں اور باقی دنیا سے رابطہ مسلسل منقطع ہے۔ تقریباً پانچ ماہ سے جاری محاصرے کے باعث کشمیری عوام سخت سرد موسم کے لئے رواں برس لکڑی، خوراک و ادویات ذخیرہ کرنے سمیت دیگر انتظامات نہیں کر سکے جس کے باعث وادی کے مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔مختلف علاقوں میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔
دوسری جانب کینیڈا سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں کے ایک وفد نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا تین ہفتوں پر مشتمل دورہ مکمل کر لیا ہے، اپنے دورے کے اختتام پر وفد کے شرکاء کا کہنا تھا کہ تھا کہ وہ کشمیریوں کی مشکلات و مصائب میں کمی کے لئے اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں گے۔
وفد کی قیادت کنونیئر فرینڈز آف کشمیر کمیٹی کینیڈا ظفر بنگش کر رہے تھے جب کہ مسز کیرن روڈمین، مس مشعیلا لیوس اور ڈاکٹر جوناتھن قطب بھی وفد میں شامل تھے۔
Comments are closed.