یوم یکجہتی کشمیر: برطانیہ میں تارکین وطن کا کشمیریوں کی مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ

وسیم عباس طور

لندن: برطانیہ میں مقیم کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر و ستم کا شکار کشمیریوں کی آواز بن گئے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر محکوم و مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خودارادیت کیلئے اخلاقی، سیاسی اورمالی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

تحریک کشمر برطانیہ کے زیراہتمام برمنگھم ڈربی کے پاکستان کمیونٹی سینٹرمیں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے کانفرنس منعقد ہوئی، جس کی صدارت مفتی مولانا فضل احمد قادری نے کی۔ اس موقع پر برطانیہ میں مقیم پاکستانی و کشمیری برادری نے تحریک آزادی کشمیر کی غیرمتزلزل حمایت کا اعلان کیا گیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے صدر الطاف احمد بٹ نے کہا کہ برطانیہ کے عوام نے یوم یکجہتی کشمیر کو بھرپور انداز میں منایا، مختلف علاقوں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر،سیمینار اور مظاہروں کے انعقاد کے ذریعے نہ صرف مودی سرکار اور غاصب بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف برطانیہ میں آواز بلند کی گئی بلکہ اپنےکشمیری بھائیوں کو یہ پیغام دیا گیا کہ قابض بھارت کے خلاف آزادی کی جنگ میں وہ تنہا نہیں۔

سینیئر حریت رہنما الطاف بٹ نے مزید کہا کہ اپنے بنیادی حق آزادی کے لئے برسرپیکار نہتے کشمیریوں پر بھارت کی درندہ صفت فوج آئے روز ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، جدوجہد آزادی کو روکنےکے لئے بھارت فورسز جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود تحریک آزادی کشمیر ہر گزرتے دن کے ساتھ زور پکڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ جیسے ملک میں ایسے اجتماع اور کانفرنسز کا انعقاد میرپور، مظفرآباد کی نسبت زیادہ اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ دنیا برطانیہ سے اٹھنے والی آواز کو سنتی اور عزت دیتی ہےاور یہ تحریک آزادی کشمیر اور کشمیریوں کے مستقبل کیلئے اہم ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے سربراہ الطاف بٹ نے کہا کہ جب دنیا اور خاص کر برطانیہ تحریک آزادی کشمیر اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے توکشمیریوں کو بھارتی تسلط سے آزادی کی منزل قریب لگتی ہے،اور ان کو حوصلہ ملتا ہے کہ کوئی تو ان کی آواز سن رہا ہے۔

اس موقع پر تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم نے کہا کہ برطانیہ کے لوگ 5 اگست کے بعد سے جاری ظالمانہ کرفیو، لاک ڈاون اور کشمیریوں کی حالت زار سے متعلق جاننا چاہتے ہیں،اس لئے کشمیر کی صورتحال اجاگر کرنے کے لئے کانفرنسز اورسیمینار کا اہتمام کرنا چاہئے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے راجا فہیم کیانی نے کہا کہ نہ صرف ایسے پروگرامز کا انعقاد کیا جائے بلکہ ان میں برطانوی قانون سازوں، پارلیمنٹیرینز، کونسلرز کو مدعو کر کے بھارتی مظالم سے آگاہ کیا جائے، برطانیہ میں رہنے والوں کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنے مقامی نمائندوں تک رسائی حاصل کر کے مقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال پہنچائیں۔

تحریک کشمیر یورپ کے سربراہ محمد غالب اور دیگر مقررین نے تحریک آزادی کشمیر کے دوران تکالیف اور ظلم و جبر کا سامنا کرنے والے کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر اب بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے جس کو مزید آگے بڑھانے کیلئے برطانیہ اور دوسری طاقتیں آگے آئیں اور جنوبی ایشیا میں امن کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ روز سٹار فورڈ روڈ سپارک ہل کے مقام پر مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی، جس میں ہزاروں کشمیری، برطانوی شہریوں نے حصہ لیا، مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

Comments are closed.