افضل گورو،مقبول بٹ کے یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان

ترال میں بھارتی فوج اور راجستھان میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں کشمیری قتل، متعدد حریت قائدین نظر بند

سرینگر:مقبوضہ کشمیر کی سینئر حریت قیادت اور مختلف تنظیموں نے جدوجہد آزادی اورشہداء کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کیلئے آزادی پسند رہنماؤں محمد افضل گورو اورمحمد مقبول بٹ برسی کے روز اتوار اور منگل کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم اوردیگر آزادی پسند تنظیموں نے کشمیری عوام پر زور دیا ہے کہ وہ شہداءکے مشن اور جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کیلئے آزادی پسند رہنماؤں محمد افضل گورو اورمحمد مقبول بٹ برسی کے روز اتوار اور منگل کو مکمل ہڑتال کریں۔

واضح رہے کہ جدوجہد آزادی کشمیر کے ہیرو محمد افضل گورو کو 9 فروری 2013 کو جبکہ محمد مقبول بٹ کو 11فروری1984 نئی دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔ دونوں کشمیری رہنماں کی میتیں جیل کے احاطے میں دفن ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کی پھانسی کی سزاؤں کو بھارتی حکومت کا انتہائی شرمناک اقدام اور بھارتی جمہوریت کے چہرے پر بدنما داغ قراردیا۔

میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم کے ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو تختہ دار پر چڑھایا لیکن وہ اپنے مذموم مقصد میں بری طرح سے ناکام ہو گیا۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے قائمقام چیئرمین عبدالحمید بٹ نے کہا کہ مقبول بٹ اور افضل گورو نے آزادی کے عظیم مقصد کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔

تحریک آزاد ی جموں وکشمیر، جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ، تحریک نوجوانان حریت اور تحریک وارثین شہدائے جموں وکشمیر نے کشمیری شہداءکے مشن کی تکمیل تک جاری جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے

کشمیری رہنماؤں اورتنظیموں نے عالمی برادری اورانسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ دونوں شہید رہنماؤں کی میتیں ان کے اہلخانہ کے سپرد کرنے کے حوالے سے بھارت پر دباؤ ڈالیں تاکہ ان کی مناسب طریقے سے مقبوضہ کشمیر میں تدفین کی جاسکے۔

قابض انتظامیہ نے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت غیرقانونی نظر بندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ادھر قابض انتظامیہ نے سابق کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ او محبوبہ مفتی پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے۔

 مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نوجوان کی شہادت پر آج ضلع پلوامہ کے قصبے ترال میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو 22جنوری کو ضلع کے علاقے اونتی پورہ میں زین ترگ کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گولیاں مار کر زخمی کر دیا تھا۔

 علاقے کے لوگوں نے آج زین ترگ کے جنگل سے گزرتے ہوئے نوجوان کی لاش دیکھی اور اس حوالے سے پولیس کو اطلاع دی۔بھارتی فورسز اہلکاروں نے ترال بس سٹینڈ پر نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔

بھارتی ریاست راجستھان میں ہند و انتہا پسندوں کے ایک گروپ نے ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری نوجوان باسط احمد خان کو مارپیٹ کا نشانہ بناکر قتل کر دیا۔

Comments are closed.