اسلام آباد: سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ مودی سرکار بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کے بعد کشمیر میں مذہبی دہشت گردی کر رہا ہے، امام مساجد پر بھارت کے حق میں خطبے دینے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اسلام آباد سے جاری اپنے ایک بیان میں مشعال ملک کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی منظم سازش میں مصروف ہے، مودی سرکار نے کشمیریوں سے مذہبی آزادی کا حق چھین لیا ہے۔غاصب بھارتی افواج مساجد میں جمعۃ المبارک کے موقع پر اپنی مرضی کے خطبے مسلط کر رہی ہیں۔
حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں کہیں بھی بسنے والے افراد کو مذہبی آزادی ہے، لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو مذہبی آزادی تو کیا جینے کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، کشمیری مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کیلئے منظم انداز میں نسل کشی کی جا رہی ہے۔
مشعال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو ہر لحاظ سے ہندوؤں کے زیر تسلط لانے کے لئے نئے نئے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، جموں و کشمیر مختلف سرکاری محکموں میں تعینات مسلمان افسروں کو تبدیل کر کے ان کی جگہ پر بھارت سے ہندو افسران کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
حریت رہنما کی اہلیہ نے عالمی برداری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی بربریت کا نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی بربریت رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
Comments are closed.