اسلام آباد: جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے سربراہ الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو معصوم کشمیریوں کی غیرقانونی نظربندی ختم کرانے اور ہزاروں زندگیاں بچانے کے لئے فوری قدم اٹھانا ہوگا۔
سینئر حریرت رہنما الطاف بٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے لیتھ پورہ میں 50 سالہ کشمیری شہری طارق احمد شاہ اور ان کی 23 سالہ بیٹی انشا جان کی غیرقانونی اور بلاجواز گرفتاری کی انتہائی قابل مذمت ہے۔
پلواما حملوں کی تحقیقات کی آڑ میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں بے گناہ کشمیریوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے خون سے ہولی کھیل رہی ہیں۔ تحریک آزاد کشمیر کو دبانے اور نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے کیلئے ہزاروں نوجوانوں کو غیر قانونی طور گرفتار کیا گیا ہے۔
الطاف احمد بٹ نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائیوں سے بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی کوششوں میں ناکام رہا ہے، کشمیری ایک بہادر قوم ہیں اور ان کی قربانیاں اور جدوجہد سے پوری دنیا واقف ہو چکی ہے۔ کشمیری مودی کی نازی پالیسیوں اورمذموم چالوں سے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
حریت رہنما نے کہا کہ پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین نے بھارتی ایجنسیوں اور فوج کو مزید طاقتور بنا دیا ہے، بھارتی فوج ان کالے قوانین کو بے گناہ کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر نظربند کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو ہزاروں اجتماعی قبروں کی نشاندہی اور ان کی اطلاع دی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل لاک ڈاؤن، سخت ترین قوانین،غیر قانونی نظربندیوں اور جبر کے باوجود کشمیری عوام آزادی کی تحریک میں ثابت قدم ہیں، ان کا عزم اور قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی اور حق خود ارادیت سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا پیدائشی حق آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔
Comments are closed.