مظفرآباد: آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کی طرف سے بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دینے اور اسے بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی ہے جس کے بعد بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔
امریکی کمیشن کی حالیہ رپورٹ پراظہارخیال کرتے ہوئے صدرآزاد کشمیر نے کہا ہے کہ بھارت اس وقت دنیامیں سب سے بڑا پرتشدد اور اسلاموفوبیاکے شکار ملک کے طور پر سامنے آیا ہے، جہاں حکومت کی براہ راست سرپرستی میں اقلیتوں خاص طور پرمسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی ایک بدترین لہر چل رہی ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ بھارت میں سب سے بڑی اقلیت مسلمان اپنے آپ کو مکمل طور پربے بس اور غیر محفوظ سمجھتے ہیں کیونکہ اُن کے حقوق اور جان و مال کا تحفظ کرنے والی ریاست خود اُن کے سامنے دشمن بن کر آ گئی ہے۔
سردارمسعود خان نے کہا کہ مودی حکومت نے ایک ایسے وقت میں بھارت کے اندر اپنے مسلمان شہریوں اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام پر انتقام اور ایزا رسانی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جب پوری دنیا کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے۔ 5 اگست 2019ء کے بعد بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے پرچم، آئین، اُن کے شہری اورسیاسی حقوق کو چرانے کے لیے ایک آمر شاہی اور دھن راج نافذ کر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی انتہاء پسند حکومت نے مقبوضہ وادی میں اب کشمیریوں سے اُن کے جینے کا حق، شاخت، زمین، روزگار اور کاروبار کے حقوق بھی چھیننے کے لیے ایک نئے شیطانی منصوبے پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔ مقبوضہ ریاست میں غیرکشمیری ہندووں کو ڈومیسائل فراہم کرنے کا سلسلہ شروع ہے،جس سے نولاکھ بھارتی فوج اور چھ لاکھ سے زیادہ غیرکشمیری مزدوروں کو بھی مستقل رہائش کے حقوق دیئے جانے کا خدشہ ہے۔
صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ناربل علاقے میں بلال احمدکے جنازہ میں شریک سوگواران پر بھارتی پولیس کے وحشیا نہ لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے غیر ضروری استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی حکومت کی کھلی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت ظلم، دہشت گردی، مکاری اور تحریض و ترغیب کا ہر حربہ استعمال کر چکا ہے لیکن وہ کشمیریوں کو تحریک آزادی اور حق خود ارادیت کا مطالبہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کر سکا۔ کشمیری عوام پرُ عزم ہیں اور وہ اپنی جدوجہد اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک آزادی اور حق خود ارادیت کا خواب حقیقت نہیں بن جاتا۔
Comments are closed.