عوام کوشہداءکی غائبانہ نمازجنازہ ادا کرنے سے روکنے کیلئے مقبوضہ وادی میں سخت کرفیو

سرینگر:مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے لوگوں کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید کیے گئے مجاہد کمانڈر ریاض نائیکو سمیت نوجوان عادل ڈار کی غائبانہ نمازجنازہ اد اکرنے سے روکنے کیلئے آج سخت کرفیو نافذ کر دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے اور بھارت مخالف مظاہروں کی اپیل کی تھی۔ حریت کانفرنس کی طرف سے جاری احتجاجی کلینڈر کے مطابق لوگوں سے کہاگیاہےکہ وہ بھارتی تسلط اور کوروناوائرس سے نجات دلانے کی غرض سے اللہ تعالیٰ کی مدد طلب کرنے کیلئے اتوار کو نمازعشاء کے بعد اپنے گھروں کی چھتوں پر ازان دیں۔

قابض انتظامیہ نے لوگوں کو گھروں میں محصور رکھنے کیلئے مقبوضہ علاقے کے اطراف میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کردی۔ فورسز اہلکاروں نے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کیلئے خار دار تاریں بچھا کر تمام سڑکیں اور گلیاں بند کردیں۔ تاہم سخت کرفیو کے باوجود کم تعداد میں لوگوں نے مقامی مساجد میں ریاض نائیکو اور دیگر شہداءکی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں ریاض نائیکو اور شہید نوجوان عادل ڈار کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور وہ دن دور نہیں جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔

دوسری جانب برسلز اور لندن میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیک وقت منعقد ہونیوالی کشمیر کانفرنس میں جاری ہونیوالے مشترکہ بیان میں کہاگیا ہے کہ دنیا جب مہلک کوروناوائرس کی وباءسے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے بھارت بےشرمی سے مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوں کو خوف و دہشت کانشانہ بنانے کیلئے اس بحرانی صورتحال کو استعمال کر رہاہے۔

کشمیر یوتھ اسمبلی اور آرگنائزیشن آف کشمیرکولیشن نے ’’کوویڈ 19کشمیر یوتھ کانفرنس“ کا انعقاد کیا تھا، کانفرنس کے مقررین میں سری لنکا کے وزیراعظم کے مسلمانوں کے امور سے متعلق قومی رابطہ کار شیراز یونس، بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون اور بین الاقوامی فوجداری قانون کی ماہرمرینہ زوکا نے شرکت کی۔ مشیر جنرل کونسل برسلز سٹی ناصر محمد، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن سردارحسین ابراہیم خان اورکشمیری نمائندوں سردارعثمان عتیق خان ، پروفیسر نذیراحمد شال، بیرسٹرعبدالمجید ترمبو، یاسر احمد اور زبیر اعوان شامل تھے۔

جموں وکشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے صدرڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشل بچلیٹ کے نام ایک خط میں مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کی آڑ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کے قتل اور بڑے پیمانے پرانسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے پر زوردیا ہے۔

Comments are closed.