مقبوضہ وادی میں ایک اورخونی صبح، بھارتی فوج نے مزید3 کشمیری نوجوان قتل کردیئے

سری نگر/ اسلام آباد: مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک اور خونی صبح کا آغاز تین کشمیری نوجوانوں کے قتل سے ہوا ہے، جس کے بعد تین روز میں شہید کیے جانے والے کشمیریوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے جنوبی ضلع پلوامہ کے علاقے کنگن میں فوج نے بدھ کے روز صبح بڑے پیمانے پر گھر گھر تلاشی و محاصرہ آپریشن کا آغاز کیا، جس میں موبائل، انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق گھر گھر تلاشی کے دوران قابض فورسز نے چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے شہریوں کو ہراساں کیا، اس دوران درندہ صفت بھارتی فوجیوں نے فائرنگ کر کے تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

ادھر سینئر حریت رہنما الطاف بٹ نے مقبوضہ کشمیر میں تین کشمیریوں کے قتل کی روز کے دوران ماورائے عدالت قتل کیے گئے کشمیریوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے، بھارتی فوج سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیری نوجوانوں کو قتل کر رہی ہے، مودی سرکار اور آر ایس ایس ظالمانہ اقدامات کے باعث دنیا میں بے نقاب ہو چکی ہیں۔

الطاف بٹ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد بھارت کے مظالم کشمیری عوام کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے، ہر کشمیری کی شہادت سے تحریک آزادی کشمیر مزید زور پکڑ رہی ہے، اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی برادری بھارت کے جنگی جرائم کا نوٹس لے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز سیکورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال کے علاقے اونتی پورہ سیموہ میں ایک مسلح جھڑپ میں 2مجاہدین کو شہید کردیاتھا۔جبکہ لائن آف کنٹرول پر بھی 13نوجوان شہید کر دئے گئے تھے۔

Comments are closed.