سرینگر:اسلامی تنظیم آ زادی جموں کشمیر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی طویل اسیری کے بعد سنٹرل جیل وارانسی اترپردیش سے رہا ہوئے ہیں ۔ اس طویل اسیری کے دوران ان کی والدہ محترمہ اس دارفانی سے کوچ کرگئیں،جو کافی عرصہ سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھی۔ اپنے گھر سے سینکڑوں میل دور وارانسی اتر پردیش کی جیل میں مقید ہونے کے باعث عبدالصمد انقلابی اپنی والدہ محترمہ کی نماز جنازہ میں شریک نہیں ہوسکے۔
چند سال قبل جب عبدالصمد انقلابی قید میں تھے تو دوران اسیری ان کے والد صاحب کا انتقال ہوا اور ظالم بھارتی حکام کو اس وقت بھی کوئی ترس نہیں آیا اور یوں انہیں والدکے جنازے میں بھی شرکت سے محروم رکھا گیا۔ گزشتہ 33برسوں کے دوران جتنے بھی خوشی اور غمی کے مواقع آئے اتفاق کی بات تھی کہ جناب انقلابی ہردفعہ جیل میں بند تھے ۔جس سے بھارتی حکمرانوں کی شقاوت قلبی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
عبدالصمد انقلابی گھر پہنچتے ہی اپنی مرحومہ والدہ کی قبر پر گئے اورفاتحہ خوانی کی،جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔اسلامی تنظیم آزادی کے ترجمان محمد عمیر اور آزاد کشمیرمیں تنظیم کے نمائندہ عبدالمجید لون نے اپنے مشترکہ بیان میں تنظیم کے چیئرمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام جو قربانیاں حق خود ارادیت کے حصول کیلئے دے رہے ہیں،وہ رائیگاں نہیں جائیں گی۔
Comments are closed.