مقبوضہ جموں کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے شہید محمد افضل گرو کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے جنہیں بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے تحریک آزادی کشمیر میں ان کے بھرپورکردار کی پاداش میں تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
سرینگر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے کہا کہ افضل گرو کو پھانسی دینا “انصاف کا قتل” تھا۔ انہوں نے کہا کہ افضل گرو کے خلاف فیصلہ “بھارتی سپریم کورٹ اور اس کے پورے قانونی نظام پر ایک سیاہ دھبہ” تھا جس نے اسے منصفانہ ٹرائل کے حق سے محروم کرکے انصاف کے بنیادی اصولوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عدلیہ کشمیری عوام کے مقدمات کی سماعت کے دوران آزادانہ اور غیر جانبدارانہ نظام کو برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
ترجمان نے کشمیری شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ جموں و کشمیر کے محکوم لیکن پرعزم عوام آزادی کی صبح ضرور دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ محمد افضل گرو کو 9 فروری 2013 میں تہاڑ جیل میں تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔ شہید گرو کی میت بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے احاطے میں ہی دفن ہیں۔جہاں 11 فروری 1984 میں تحریک آزادی کے بانی رہنما محمد مقبول بٹ کو تختہ دار پر چڑھا کر ان کا بھی عدالتی قتل کیا گیا۔ان کی میت بھی تہاڑ جیل کے احاطے میں ہی دفن کیا گیا تھا۔
Comments are closed.