بھارتی یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیرمیں یوم سیاہ،مظاہرے روکنے کیلئے سخت پابندیاں

سری نگر: کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منارہے ہیں، جس کا مقصد عالمی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ کشمیری اپنی سرزمین پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے جس کی کال بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی، کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے دی ہے۔ تمام حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے کال کی حمایت کی ہے۔

دنیا بھر میں کشمیری عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانے کیلئے آج مختلف ممالک میں بھارتی سفارت خانوں کے سامنے مظاہرے کریں گے اور مبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور بربریت پر مودی سرکار کا مکروہ چہرہ بے نقاب کریں گے۔

بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپنے ایک پیغام میں جموں وکشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو قوم دوسروں کا حق غصب اور دوسروں کو آزادی سے محروم کردیتی ہے وہ اپنی آزادی کا جشن منانے کا حق کھو دیتی ہے۔

 دریں اثنا بھارتی حکام نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سخت پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ قابض انتظامیہ نے پوری وادی خاص طور پر سرینگر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔سرینگرکی سنسان سڑکوں پر ہزاروں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار گشت کر رہے ہیں۔

Comments are closed.