ملک بھر کی طرح راولاکوٹ میں بھی کورونا وباء کی دوسری لہر سنگین صورتحال اختیا رکر گئی ، ایک ہفتے کے دوران 7 فراد جان کی بازی ہا ر گئے جن دو سینئیر ڈاکٹرز اور ایک ہی گھر کے تین افراد بھی شامل ہیں۔ضلع پونچھ میں کورونا وباءکے دوران اب تک 21 جبکہ چار اضلاع پر مشتمل ڈویژن میں مجموعی طور پر 49 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
صورتحال سنگین ہونے پر انتظامیہ نے ڈویژن بھر میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے سخت احکامات جاری کر دئیے ہیں ۔ اس حوالے سے کمشنر پونچھ ڈویژن مسعود ا لرحمان اور ڈی آئی جی پونچھ ریجن سردار راشد نعیم نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ فی الوقت تعلیمی ادارے بند کر رہے اور نہ ہی لاک ڈاون کی طرف جا رہے ہیں لیکن اگر عوام الناس نے احتیاط نہ برتی تو مجبوراً مکمل لاک ڈاون کرنا پڑے گا۔ شہری بغیرماسک اورضروری کام کے شہر اور رش والی جگہوں ہر گز نہ جائیں اورسماجی فاصلہ یقینی بنائیں۔کورونا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی نماز جنازہ میں بھی صرف قریب ترین رشتے دار ہی شرکت کریں، سفر کے دوران بھی شہری ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے ۔
کمشنر مسعود ا لرحمان اور ڈی آئی جی سردار راشد نعیم کاکہناتھا کہ عوام کے تعاون اور احساس ذمہ داری کے بغیر کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے تمام تر حکومتی اقدامات ناکام ہونگے۔ عوام اپنے پیاروں کی زندگیاں بچانے کے لیے بھرپور تعاون کریں تاکہ کورونا کی اس لہر کا مل کر مقابلہ کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان سے بچا جا سکے ۔ پونچھ ڈویژن کے چاروں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر صاحبان کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اضلاع میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز پرعملدرآمد ہر صورت یقینی بنائیں۔ پونچھ ڈویژن انتظامیہ نے میڈیا نمائندگان سے بھی اپیل کی وہ کورونا کے خلاف آگاہی مہم میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے انتظامیہ کا ساتھ دیں اور ا س کے لیے سوشل میڈیا سمیت کمیونیکیشن کے تمام ذرائع استعمال کیے جائیں۔
د وسری جانب کورونا ایس او پیر پر عملدرآمد کے حوالے سے ڈپٹی کمشنرسدھنوتی سردار طاہر محمود کی زیر صدارت بھی اہم اجلاس ہوا۔ ڈپٹی کمشنر نے ایس او پیز پر مکمل عملدر آمد کے لیے قائم کمیٹیوں کو فعال کرنے کے ا حکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وباء کی دوسری لہر کئی جانیں لے چکی ہے ، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ دفاتر اور عوامی مقامات پر ، نو ماسک ، نو انٹری ، کے اشتہارات لگائے جائیں اور شہر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی بھی سختی سے چیکنگ کی جائے گی ۔سردار طاہر محمود کاکہنا تھاکہ اس سے پہلے کہ ضلع سدھنوتی میں بھی صورتحال سنگین ہو ،شہروں، عوامی اجتماعات اور تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنایاجائے گا،علماء کرام بھی آگاہی کے حوالے سے اپنا بھرپورکردار ادا کریں ۔
Comments are closed.