مقبوضہ جموں وکشمیر میں جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ

تجزیاتی رپورٹ: محمد شہباز

اسلام آباد:جی 20 ممالک کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں بلانے جانے والے اجلاس کے انعقاد کے پیچھے بھارت کے مذموم عزائم کا ادراک کرنا چاہئے۔مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کا وحشیانہ قبضہ سرینگر میں جی 20 فورم کے اجلاس کے بائیکاٹ کے لیے کافی بنیاد فراہم کرتا ہے۔G20 ممالک کو اقوام متحدہ کے نامزد متنازعہ جموں و کشمیر میں اجلاس میں شرکت سے گریز کرنا چاہیے۔G20 ممالک کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔G20 ریاستوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ اگر وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں تقریب کے انعقاد کے لیے مودی کی دعوت کو قبول کرتے ہیں تو وہ ظالم کے ساتھی کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

بھارت سرینگر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو قانونی حیثیت دینا چاہتا ہے۔ سرینگر اجلاس میں شرکت کے بجائے G20 ریاستوں کو کشمیری عوام کے خلاف ناقابل بیان بھارتی مظالم کو اجاگر کرنا چاہیے۔ جی 20 ممالک کو مودی حکومت کو سرینگر میں ہونے والی میٹنگ کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اپنے نام نہاد معمول کے بیانیے کو پیش کرنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
محمد اشرف صحرائی تحریک اسلامی اور تحریک مزاحمت کی علامت تھے اور ہیں،سید صلاح الدین احمد
(مظفر آباد)حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ محمد اشرف صحرائی تحریک اسلامی اور تحریک مزاحمت کی علامت تھے اور ہیں،ان کی پوری زندگی غلبہ اسلام کیلئے وقف تھی۔ان خیالات کا اظہار سید صلاح الدین احمد نے متحدہ جہاد کو نسل اور حزب کمانڈ کونسل کے الگ الگ بلائے گئے خصوصی اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز رہنما، صف اول کے قائداور امام سید علی گیلانی کے دست راست تھے۔زندگی کا بیشتر حصہ بھارتی تعذیب خانوں اور جیلوں میں گزارا لیکن اپنے اصولوں اور نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔روان تحریک آزادی میں ان کے ایک فرزند جنید صحرائی ان کی اپنی شہادت سے ایک برس پہلے 19مئی2020 کو شہادت سے سرفراز ہوئے۔ان کا پورا خاندان بھارتی عتاب کا شکار رہا لیکن یہ سب کچھ وہ عزیمت کا پہاڑ بن کر جھیلتے رہے اوراسی حالت میں 5 مئی 2021کو جموں جیل میں اللہ کے حضور پیش ہوئے۔ایں سعادت بزور بازو نیست۔متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ان کی شہادت سے بظاہر ایک بہت بڑا خلا ضرورپیدا ہوا ہے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس عظیم قائد نے لاکھوں صحرائی تیار کئے ہیں،جو باطل کو شکست دینے کیلئے پر عزم ہیں اورحصول منزل تک جدوجہد میں مصروف رہنے کا تہیہ کرچکے ہیں۔ ان شا اللہ اشرف صحرائی صاحب کی مقدس جدوجہد اور ان کی قربانیوں کو کسی بھی صورت ضائع نہیں ہونے دیا جائیگا۔

سید صلاح الدین احمدنے واضح کیا کہ تاریخ گواہ ہے کہ شہدا کا خون کبھی رائگان نہیں ہوا ہے اور ان شا اللہ شہدا کشمیر کا خون بھی ضائع نہیں ہوگا، بلکہ ضرور رنگ لائے گا۔۔اجلاسوں میں شہید قائد محمدا شرف صحرائی کی بلندی درجات کی دعا اوراس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ان کے نقش پا پر چل کرحصول منزل تک تحریک آزادی ہر محاذپرجاری رہے گی۔

Comments are closed.