حزب المجاہدین کا آپریشنل کمانڈر سیف الاسلامؒ کو اکیسویں یومِ شہادت پر خراج تحسین

حزب آپریشنل چیف شہید غلام حسن خان المعروف سیف الاسلامؒ تحریک آزادی کے وہ عظیم رہنما تھے جس نے گردن کٹوانے کو گردن جھکانے پر ترجیح دے کر تاریخ اسلام کے عظیم عساکر میں اپنا نام درج کرا دیا۔ اُن کی شہادت آنے والی نسلوں اور ہر دور میں مشعل راہ ثابت ہوئی اور ہوگی۔

اِن خیالات کا اظہار امیر حزب المجاھدین و چیئرمین متحدہ جہادکونسل سیّد صلاح الدین احمد نے شہید سیف الاسلام ؒ کی یاد میں بلائی گئی ایک تقریب سے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ شہید سیف الاسلام ؒمیں قائدانہ صلاحیتیں بدرجہ اتم موجود تھیں اور اُنہوں نے حزب کے کارواں میں ایسے جانباز تیار کئے جنہوں نے دشمن پرکاری ضربیں لگائیں اور اُنہیں یہ احساس دلانے میں کامیاب ہوئے کہ مجاہدین جموں و کشمیر سر کٹوا سکتے ہیں لیکن سر نہیں جُکا سکتے۔ سیف الاسلام ؒ 2اپریل 2003ء کو سرینگر میں شہادت سے سرفراز ہوئے اور آج اُن کی شہادت کے 21 سال گذرنے کے باوجود اُن کی جلائی ہوئی شمع اپنی روشنی بکھیر رہی ہے اور ظالم و جابر قوتیں حیران و پریشان ہیں کہ ہر طرح کےظلم وجبر کے باوجود کشمیری قوم کے ذہن سے آزادی کا تصور کھرچ لینا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ سیّد صلاح الدین احمد نے سیف الاسلامؒ کے علاوہ ڈوڑہ کے کمانڈر شہید طارق حسین عرف ابو زیدؒ کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو آج ہی کے دن کیلر شوپیان میں شہادت سے سرفراز ہوئے۔ سیّد صلاح الدین احمد نے کہا مظلوم کشمیری عوام آج بھی ایک طاقتور جابر دشمن کے سامنے عزم کے ساتھ کھڑی ہے، اِن سخت حالات میں بھی کشمیری نوجوان اپنا قیمتی لہو تحریک آزادی کیلئے نچھاور کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اِن لازوال قربانیوں کو شرف قبولیت بخشے اور ستم رسیدہ قوم جلد آزادی کی نعمت سے ہمکنار ہوجائے۔ اُنہوں نے جملہ شہداء کی بلندی درجات کیلئے دُعا کی اور اِس یقین کا اظہار کیا کہ شہداء کا مقدّس لہو ضرور رنگ لائے گا۔ تقریب سے حزب نائب امیر سیف اللہ خالد ، شمشیر خان اور تاج علی شاہ نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے اِس عزم کو دہرایا کہ شہید قائد کے نظریات کی کامیابی کیلئے ہر ممکنہ طریقہ روبہ عمل لایا جائے گا۔

Comments are closed.