سری نگر: بھارت کے غیرقانونی طورپر زیرقبضہ جموں وکشمیر میں سرینگر بھارتی فوجیوں نے رات کے وقت گھروں میں چھاپے مار کر شہریوں کو ہراساں کیا اور بے رحمی سے مارا پیٹا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے ایچ ایم ٹی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں نصف شب کو شہریوں کے گھروں میں داخل ہو کر مکینوں کو باہر گھسیٹا، ان پرتشدد کیا، خواتین کے ساتھ نازیبا زبان استعمال کی اور انہیں ”جے شری رام “کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔
ایک عینی شاہد نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں کے وحشیانہ تشدد کی وجہ سے کئی نوجوان اور معمر افراد زخمی ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں نے انہیں گھروں سے باہر گھسیٹا اوررات کی سخت سردی میں انہیں ایک نزدیکی میدان میں کئی گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوںنے اس دوران ان سے زبردستی ’جے شری رام “ کے نعرے لگوائے۔
بلال حسین نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ وہ اپنے کمرے میں بیڈ پر بیٹھا اپنا موبائل فون دیکھنے میں مصروف تھا کہ اس دوران دروازے پر زور زور سے دستک ہوئی اور جب اس نے دروازہ کھولا تو چالیس کے قریب بھارتی فوجیوں کو دیکھ کر سہم کر رہ گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے انہیں بوٹ تک پہننے کی اجازت نہیں دی اوروالدسمیت گھر سے باہر نکال کر ایک گلی میں کھڑا کیا ۔ا نہوں نے کہا کہ ارد گرد کے گھروں سے مزید بیس کے لگ بھگ لوگوں کو شدید سردی میں گلی میں جمع کیاگیا۔ حسین نے کہا کہ ایک بھارتی فوج نے اس کے قریب آکر کہا کہ تم لوگ یہ رات کبھی نہیں بھول پاؤں گے اور یہ ابھی شروعات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوج ان سے باربار ایک ہی سوال پوچھ رہے تھے کہ مجاہد کہاں ہیں، مجاہدوں نے کس کے گھر کھانا کھایا ہے۔ بھارتی فوجیوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے ایک اور نوجوان حمزہ نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے رات کے وقت انکے گھر میں داخل کر تمام گھروالوں کو باہر نکالا۔
حمزہ کا کہنا تھا کہ فوجیوں نے اسے کافی دیر تک مارپیٹ کا نشانہ بناتے رہے۔ بھارتی فوجیوں کے تشدد سے زخمی ہونے والے ایک درجن کے قریب نوجوان اس وقت سرینگر کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ کئی خواتین نے ذرائع ابلا غ کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں انکے گھروں پر چھاپے ما ر کر انہیںسخت ہراساں کیا
Comments are closed.