سری نگر: بھارت کے غیرقانونی طور پر زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے نام نہاد ضلعی ترقیاتی انتخابات سے قبل عوام کو ہراساں کرنا کا سلسلہ تیز کردیا، ضلع پلوامہ سے دو بے گناہ کشمیری نوجوان گرفتار کرلیے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں لوگوں کو تھانوں میں طلب کرکے ان سے پوچھ گچھ کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس کا یہ اعتراف پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے ایک کارکن روؤف بٹ کو جمعہ کے روز سرینگر کے شیر گھڑی تھانے میں طلب کیا گیا تھا۔
کے ایم ایس کے مطابق بلال احمد چوپان نامی نوجوان کو پلوامہ کے علاقے واگڈ ترال جب کہ ایک اور نوجوان مرسلین بشیر شیخ کو ضلع کے علاقے چٹلام پامپور سے گرفتار کیا۔ پولیس نے گرفتار نوجوانوں پر ایک مجاہد تنظیم کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی پولیس نے کشمیری نوجوانوں کوگرفتار کرنے کے بعد انہیں مجاہد قرار دینے اور پھر ان پر مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کاالزام دھرکر جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کی ایک نئی حکمت علمی شروع کر رکھی ہے۔اس نئی کارروائی کا مقصد کشمیری نوجوانوں کو تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی سزا دینا ہے۔
یاد رہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں 28نومبر سے نام نہاد ضلعی ترقیاتی انتخابات کا ڈھونگ رچانے جارہی ہے۔
Comments are closed.