لندن ):کشمیر کمپین گلوبل کے چیئرمین اور ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے بانی رہنما نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام تاریخ کی لازوال جدوجہد میں مصروف عمل قربانیوں سے ثابت کررہے ہیں کہ انہیں غلام بنایا جانا ممکن نہیں ہے۔جن میں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی شہادتیں رہتی دنیا تک کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو جلا بخشتی رہیں گی ۔
لندن سے جاری کیے جانے والے اپنے بیان میں کشمیری رہنما نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے تحریک آزادی میں اپنی قیمتی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شمالی کشمیر کے ترہیگام کپواڑہ کے سرخیل اور عظیم مجاہد محمد مقبول بٹ کو ان کے 41ویں یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا ہے۔جنہیں بھارت نے 11فروری 1984میں کشمیری عوام کے مطالبہ حق خودارادیت میں اہم کردار ادا کرنے کی پاداش میں نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں خفیہ طور پر تختہ دار پر چڑھا کر انہیں جیل کے احاطے میں ہی دفن کیا،جو انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں اور جنیوا کنونشن کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
نذیر احمد قریشی نے کہا کہ نہ صرف شہید مقبول بٹ کے لواحقین بلکہ ڈیڑھ کروڑ کشمیری اور دنیا بھر میں ان کے ہمدرد اور انسانی حقوق کے علمبردار شہید رہنما کے جسد خاکی کی واپسی کا مطالبہ کررہے ہیں،تاکہ ان کی اسلامی اصولوں کے مطابق اور مناسب انداز میں اپنے آبائی علاقے میں تدفین کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی بڑی نام نہاد جمہوریت اور سیکولرازم کا ڈھنڈورہ پیٹ رہا ہے،ان دعوئوں کے برعکس بھارت ایک بدترین فسطائی ملک ہے،جس نے اہل کشمیر کو گزشتہ 78برسوں سے نہ صرف اپنے بنیادی حق خودارادیت سے محروم بلکہ کشمیری عوام کے بیٹوں کی میتیوں کو بھی واپس کرنے سے انکاری ہے،جو اس کے فسطائی ہونے کی واضح عکاسی ہے۔ان حالات میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کشمیری عوام کو بنیادی حق خودارادیت دلانے کے علاوہ بھارت کو محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے اجساد خاکی واپس کرنے پر مجبور بھی کریں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بے لگام گھوڑے کی مانند کشمیری عوام کے حقوق روند رہا ہے، اگر اس مرحلے پر بھارت کی لگام نہ کسی گئی،تو بڑے پیمانے پر کشمیری عوام کے قتل عام کاخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے،جس کی نشاندہی نسل کشی سے متعلق عالمی تنظیم جینو سائیڈ واچ کے بانی پروفیسر گریگوری سٹینٹن پہلے ہی کرچکے ہیں کہ مودی کے دور اقتدار میں بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں نسل کشی مسلمانوں کے دروازوں پر دستک دے چکی ہے۔لہذا عالمی برادری نہ صرف بھارت کے خلاف کاروائی بلکہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے اجساد کشمیری عوام کو واپس دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
Comments are closed.