بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی اقوام متحدہ اور عالمی برادری کیلئے چیلنج ہے،نذیر احمدقریشی

کشمیر کمپین گلوبل کے سرپرست اعلی اور ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے بانی رہنما و برطانیہ میں تحریک آزادی کشمیر کے سفیر نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 میں آرٹیکل 370 اور35اے کی منسوخی جہاں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے،وہیں عالمی برادری کیلئے کھلا چلینج بھی ہے۔کیونکہ مسئلہ کشمیر ایک تسلیم شدہ متنازعہ عالمی مسئلہ ہے اور بھارت اس کی متنازعہ حیثیت کو تبدل نہیں کرسکتا۔

لندن سے جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کشمیری رہنما نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیری عوام کو خوفزدہ کرکے دہشت پھیلائی ہے،مگر کشمیری عوام اپنی تحریک آزادی سے دستبردار نہیں ہوئے،جو بھارت کیلئے رسوائی کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی اصل میں کشمیری عوام کی عزت و شناخت کو مجروح اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو ہندو اقلیت میں بدلنا ہے۔جس کا عالمی سطح پر نوٹس لیا جانا ضروری ہے ۔نذیر احمد قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی تاریخ میں 05 اگست2019 سیاہ ترین دن ہے۔

گزشتہ پانچ برسوں سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے ،ہزاروں کشمیری نوجوان بشمول پوری حریت قیادت بھارتی جیلوں میں مقید ہے ،جبکہ سینکڑوں افراد بھارتی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے، اس کے علاوہ درجنوں کشمیری مسلمان ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف،جائیداد و املاک اور رہائشی مکانات کو قبضے میں لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے،یہ ہتھکنڈے بھی آباد کار منصوبے کا حصہ ہیں،جس کا مقصد غیر ریاستی افراد باالخصوص ہندوئوں کیلئے راستہ ہموار کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی ا فواج کی جارحانہ کارروائیوں اور مودی حکومتی اقداامات کو لگام دے،کیونکہ بھارت تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی عالمی اپیلوں کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے۔جو نہ صرف برصغیر جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ  ہے۔

Comments are closed.