مانچسٹرمیں یومِ استحصال کی مناسبت سے کشمیر کانفرنس کا انعقاد

جموں کشمیر  حق خوداریت  انٹرنیشنل کی  ٹیم نے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکستان کی قیادت میں پاکستانی کمیونٹی سینٹر مانچسٹر میں 5 اگست بروز پیر کو یومِ استحصال کی مناسبت سے کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا۔

اس موقع پر برطانوی حکومت کے وزراء اینڈریو گون MP، اینڈریو ویسٹرن MP، ڈاکٹر افضل خان MP CBE، جیف سمتھ MP، ڈیوڈ ولیمز MP، مانچسٹر میں پاکستان کے کونسلر جنرل طارق وزیر، سابق لارڈ میئر یاسمین ڈار، انٹرنیشنل لابی برائے کشمیر کی چیئرپرسن، اسٹوک آن ٹرینٹ کے سابق لارڈ میئر ماجد خان، صدر پاکستان تحریک انصاف UK ملک عمران خلیل، پاکستان فیڈریشن آف جرنلسٹس یونینز کے محمد افضل بٹ، سابق ناظم جہلم چوہدری زمرد یعقوب، صدر ساتھ ساتھ گروپ آف گریٹر مانچسٹر سید اظہر حسین شاہ، مانچسٹر کے سابق لارڈ میئر کونسلر عابد لطیف چوہان، برنلے کے سابق میئر راجہ عارف خان، پیٹرون آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس UK چوہدری محمد بشیر رتوی، کونسلر الیسن گون،کونسلر وسیم حسن ، کونسلر وسیم اکبر اسٹوک آن ٹرینٹ، کونسلر سوزین رچرڈسن، فرزانہ افضال، ماویش جاوید، کرن خان، عائشہ اسلم ایڈووکیٹ، ڈاکٹر محمد یونس پرویز، شہزاد احمد کاظمی، صدر گرینڈ کلب اوورسیز نارتھ ویسٹ چوہدری رضوان ناصر، امجد حسین مغل وائس چیئرمین JKSDMIUK، زیشان عارف چیئرمین یوتھ ونگ JKSDMIUK، ہیری بوٹا ایڈمنسٹریشن ڈائریکٹر JKSDMI، نینا رانیا خان چیئرپرسن JKSDMI چیشائر اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

برطانوی وزراء ممبران پارلیمنٹ لارڈ مئیر زمسلمہ امہ کمیونٹی لیڈروں نے یوم استحصال کے موقع پر بھارت کی طرف سےکیے گے اقدامات کومسترد کیاجبکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے اصول اور  مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کروانےاوراقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے لیےجدوجہد جاری رکھنے کے عظم کا اظہار کیا جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام پاکستانی کمیونٹی مانچسٹر میں ہونے والی یوم استحصال کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزراء و مقررین نے یوم استحصال کے موقع پر جہاں اس کو یوم احتجاج کا نام دیا وہاں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ریاست جموں وکشمیر کی آزادی کی تحریک میں بیرون ملک بسنے والے تمام کشمیری پاکستانیوں کے دوست مقبوضہ کشمیر کو آ زاد کروانے تک اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرو ے کے لیے نہ صرف برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو برطانوی حکومت کو برطانوی سیاسی جماعتوں کو بلکہ عالمی برادری میں اقوام متحدہ او ائی سی یورپی یونین اور جہاں کشمیری اور پاکستانی آ باد ہیں دیگر ملکوں میں اس تحریک  کو زندہ رکھیں گے .

اس موقع پر بھارت کی طرف سے پانچ اگست 2019 کو اُٹھائے گئے تمام اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا گیا کہ بھارت کی طرف سے اٹھائے جانے والے یکطرفہ اقدامات اپنے آئین میں مسلسل تبدیلیاں کر کے ریاست جموں وکشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے آ بادی کے تناسب کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے ان تمام کوششوں کا راستہ روکنے کے لیے ہم پرامن سیاسی جہدوجہد پرامن سفارتی جہدوجہد اور لابی کا کام مسلسل جاری رکھیں  گے پانچ سال گزرنے کے باوجود آج بھی کشمیری اس کسی اقدام کو قبول کرنے سے قاصر ہیں جو بھارت کی طرف سے اٹھایا گیا ہے اس موقع پر مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو یہ یقین دلایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی لیڈروں کی رہائی خصوصا یاسین ملک کی پھانسی رکوانے اور انہیں مذید سزائیں دینے کے خلاف بھی بھرپور مہم کی جائے گی برطانوی پارلیمنٹ میں ایک بحث کروانے برطانوی سیاسی جماعتوں کی سالانہ کانفرنسوں میں جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت دیگر تنظیموں سے مل کر نہ صرف کشمیر کمپین چلائی جائے گئی بلکہ ہر کانفرنس میں تحریک  کے نمائندے دیگر وہاں ان جماعتوں میں شامل کشمیری اور پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ مل کر سیاست دانوں کو لابی کریں گے تاکہ اکتوبر کے مہینے میں ایسی بین الاقوامی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جا سکے سے تاکہ دنیا بھر سے کشمیری کشمیریوں کے دوست ارکان پارلیمنٹ انسانئ حقوق کے نمائندے شرکت کریں اور اس کانفرنس میں ریاست جموں وکشمیر کے عوام کا جو بنیادی حق ہے حق خودارادیت اس کے حصول کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز کرنے کے لیے ممبران پارلیمنٹ اور پروفیشنل کا ایک خصوصی گروپ تشکیل دیا جائے گا جودنیا بھر کی حکومتوں کو دنیا بھر کئ پارلیمنٹ کو اور ان تمام لوگوں کو جو انصاف پسند ہیں جو انسانی حقوق کے لیے جہدوجہد کر رہے ہیں انہیں مبلائیز کیا جائے گا تاکہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی مسلسل خلاف ورزیاں انسانی حقوق کے حوالہ سے بات کئ جا سکے بھارت کئ طرف سے جو زیادتیاں کئ جا رہی ہیں انہیں بند کروایا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے حصول کے لیے انٹر نیشنل بین الاقوامی برادری کو اپنا اہم نوا بنایا جا سکے اس کانفرنس کئ صدارت جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت کے بانی چیرمین راجہ نجابت حسین نے کی جبکہ انٹرنیشنل لابین چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار نے تمام مہمانوں اور ممبران پارلیمنٹ کو خوش آمدید کہا حکومت پاکستان کے نمائندے طارق وزیر نےاپنی طرف سے اور حکومت پاکستان کی طرف سے جہاں تمام کشمیریوں کو یقین دلایا کہ حکومت پاکستان ہر مرحلے پر کشمری عوام کے ساتھ ہے اور جہاں جہاں ممکن ہے دینا کے ہر پاکستانی مشن اور حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی بھر پور معاونت کر رہے ہیں اور اس موقع پر انہوں نے جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت کی پوری ٹیم راجہ نجابت حسین کی قیادت میں کام کر رہی ہے ان کے کام کو سہراتے ہوئے کہا کہ ہر قومی دن پر خصوصاً کشمیریوں کے قومی دن پر ان کی ٹیم نہ صرف منچسٹر میں بلکہ برطانیہ بھر میں اور یورپ بھر میں جہدوجہد کر رہی ہے ہم ان کو اس موقع پر خراج تحسین بھی پیش کرتے ہیںاور کمیونٹی سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ تحریک حق خودارادیت کے پروگراموں میں معاونت کریں دونوں وزراء ایڈریوگوین اور ایڈیوویسٹرن نے کہا کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے لیبر پارٹی کے اندر ایک موثر اور بھر پور کردار اداد کریں گے انہوں نے کہا کہ لیبر پارٹی نے ایک موثر لابینگ کے لیے اپنا بھر پور کردار اداد کریں گے انہوں نے کہا کہ لیںر پارٹی نے ایک واضح حصول کے تحت کشمیریوں کے حق خودارادیت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دونوں ملکوں بھارت اور پاکستان کو قریب لانے میں عزم کا اظہار کیا ہے اور پاری کوشش کریں گے کہ نئی حکومت کے وزیر اعظم وزیر خارجہ اور وزارت داخلہ کی پوری ٹیم اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرائے میں اپنا کردار اداد کرے اسطرح دیگر ممبران پارلیمنٹ سمجھ  افضل خان اور ڈیوڈ ویلیم نے بھی نہ صرف کشمیریوں کے ساتھ یکجہجتی کا اظہار کیا بلکہ اس موقع پر یہ بھی کہا کہ انے والے پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں تحریک حق خودارادیت کے تمام پروگراموں نہ صرف شریک ہوں گے بلکہ پوری کوشش کریں گے  کہ کشمیریوں کا نکتہ نظر لیبر پارٹی کی حکومت تک پارلیمنٹ کے تمام لوگوں تک اور عالمی سطح پر جہاں جہاں بھی ممکن ہے وہ تاریکی عہدیداروں کئ بھر پور معاونت کریں گے اس موقع پر جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئر مین راجہ نجابت حسین نے اعلان کیا کہ جو تحریک کے عہدیداران  جو ہمارے دوست ہمارے ہمدرد پیچھلے  پندرہ سالوں سے تحریک کے ساتھ سرگرم عمل ہیں ان کی مزید معونت لئ جائے گی اور خواتین پروفیشل اور نوجوانوں کو مذید منظم کرنے کے لیے برطانیہ کے مختتلف شہروں میں  تقریبات ہوں گئی پاکستان اور ازاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی تحریک حق خودارادیت کا دائیرہ کار مذید وسیع کیا جائے گا تاکہ انے والے ستمبر اور اکتوبر میں ایسی تقریبات کئ جا سکیں جس سے نوجوانوں خواتین  اور پروفیشنل کو منظم کیا جائے تاکہ وہ بھی اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ کر سوشل میڈٰیا کے زریعے آج کے مروجہ حالات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار اداد کریں اور مقبوضہ کشمیر کی عوام کا کیس عالمی سطح پر‎پہنچانے کے لیے اپنا کردار داد کر سکیں۔

Comments are closed.