اہل پاکستان کا کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی منانا انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔موجودہ حالات کی سنگینی عملی اقدامات کا تقاضہ کرتی ہے۔ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمد نے پریس کے نام جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5فروری کو حکومت پاکستان اور عوام محکوم و مظلوم مگر حریت پسند کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔پورے پاکستان میں جلسے جلوس اور سیمنارز کے ذریعے کشمیری عوام کے ساتھ محبت کا اظہار کیا جاتا ہے ۔پوری دنیا کو بالعموم اور بھارت کو بالخصوص یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے برسر پیکار اہل کشمیر تنہا نہیں، اہل پاکستان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔آج کے دن ریاست پاکستان بھی کشمیری عوام کو یہ یقین دلاتی ہے کہ وہ ان کی آزادی کی جدوجہد کو سیاسی،سفارتی اور اخلاقی تعاون جاری رکھے گی ۔
سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام کا کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا انتہائی قابل تحسین اقدام ہے اور وہ اس کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔تاہم مقبوضہ جموں وکشمیر کے موجودہ حالات اس حد تک سنگین ہوچکے ہیں کہ صرف اخلاقی سفارتی اور سیاسی تعاون سے ان کا مداوا نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہندوتوا قیادت اس وقت بہت تیزی کے ساتھ مسلم اکثریتی ریاست جموں و کشمیر کو ہندو اقلیتی ریاست میں تبدیل کے ہر ممکنہ اقدامات کررہی ہے۔بھارت کی ریاستوں سے لاکھوں ہندووں کو لاکر جموں و کشمیر میں بسانے کے منصوبوں پر کام ہورہاہے۔ کشمیری مسلم سرکاری افسران اور ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور آج تک 750 کشمیری ملازمین کو برخاست کیا جاچکا ہےگرفتاریاں،ماردھاڈ،جلاو گھیراو کا عمل جاری ہے۔جھوٹے الزامات میں رہائشی مکانات اور تعمیرات گرائے جارہے ہیں۔پشتنی جائیداد و املاک پر قبضے کئے جارہے ہیں۔ان حالات میں صرف سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت تک یکجہتی کو محدود کرنا کچھ زیادہ معنی نہیں رکھتا۔پاکستان مسئلہ کشمیر کا ایک اہم فریق ہے اور ایک فریق کی حیثیت سے اس پر کشمیری عوام کی عملی مدد کرنا فرض بن جاتا ہے۔متحدہ جہاد کو نسل کے چیر مین نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے میں مضمر ہے۔زور زبردستی کی بنیاد پر کوئی بھی ٹھونسا جانے والا حل اس خطے کے خرمن امن کو خاکستر کرنے میں ایک خوفناک کردار ادا کرسکتا ہے۔
سید صلاح الدین احمد نے اپنے بیان میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام پر عالم اسلام کے حکمرانوں کی بے حسی اور حد درجہ بزدلی پرسخت افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ حکمران اب محض تماشائی بن کر فلسطینی عوام کے معصوم بچوں اور خواتین کی لاشوں کا نظارہ کررہے ہیں۔یہ آگ جو آج مقبوضہ جموں وکشمیر یا فلسطین میں لگی ہوئی ہے،یہ کسی بھی وقت پوری دنیاکو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔سید صلاح الدین احمد نے شہداء کشمیر اور شہدائے فلسطین کی بلندی درجات کی دعا کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ شہداء کا لہو ضائع نہیں ہوگا۔دونوں خطے سامراجی فوجی قبضے سے ضرور آزاد ہونگ
Comments are closed.