آزادی کے حصول تک برہان پیدا ہوتے رہیں گے،سید صلاح الدین احمد

مظفرآباد:حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غاصبانہ اور جابرانہ قبضے کے خاتمے تک برہان جیسے نوجوان پیدا ہوتے رہیں گے اور دنیا کی کوئی طاقت کشمیری بیٹوں کو برہمن سامراج کے خلاف جدوجہد سے روک نہیں سکتی۔سید صلاح الدین احمد نے ان خیالات کا اظہار برہان مظفر وانی کے ساتویں یوم شہادت کے موقع پر مظفر آباد آزاد کشمیر میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔

سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ آج ملت مظلومہ جموں و کشمیر اور بیرون دنیا میں تحریک آزادی جموں کشمیر کے تمام بہی خواہ اورہمدرد شہید برہان مظفر وانی کو والہانہ جذبات سے سرشار خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ برہان مظفر ان لاکھوں شہدائے راہ حق میں سے ایک درخشندہ ستارہ ہیں جنہوں نے اعلائے کلمتہ اللہ اور وطن عزیز کی آزادی کیلئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ ان عظیم شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ انکے مقدس لہو سے سینچی ہوئی جدوجہد آزادی کو آخری قابض بھارتی فوجی کے مقبوضہ جموں وکشمیر سے انخلا تک ہر قیمت اور ہر حال میں جاری رکھا جائے ۔ مکمل بھارتی فوجی انخلا سے کم اہل کشمیر کو کوئی فارمولا، کوئی روڈ میپ یا حل قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ کچھ ابن الوقت مفاد پرست اور سامراجی آقاوں کے زر خرید ایجنٹ موجودہ خونی لکیر کو مستقل سرحد میں تبدیل کرنے کے لیے پر تول رہے ہیں تاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے ستم رسیدہ لوگ بدستور نو لاکھ بھارتی درندوں کے نرغے میں سسکتے اور تڑپتے رہیں اور یہ مراعات یافتہ ٹولہ خود عیش و عشرت کی زندگی بسر کرتا رہے۔ ایسے عاقبت نا اندیش عناصر انشا اللہ نہ قہر الہی سے بچ پائیں گے نہ مجاہدین کے آہنی ہاتھوں سے۔

سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ ہم آج کے اس تاریخی موقع پر عدل و انصاف اور انسانی و جمہوری حقوق کے علمبردار عالمی طاقتوں اور اداروں کی توجہ اس انتہائی گھمبیر اور جان لیوا صورتحال کی طرف مبذول کرنا چاہتے ہیں جس کا مقبوضہ کشمیر کے عوام بڑی بے جگری سے مقابلہ کر رہے ہیں ۔ اہل کشمیر کو ان کی ز مین و جائیداد اور معاشی وسائل سے بھی بے دخل اور ملازمتوں سے برطرف کیا جا رہا ہے۔ غیر ریاستی باشندوں کی آبادکاری سے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ نوجوان نسل کو مختلف حیلے بہانوں قتل کیاجا رہا ہے۔ ہزاروں تحریکی کارکنان اور قیادت مختلف بھارتی تعذیب خانوں میں پابند سلاسل اور بنیادی سہولیات سے محروم موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ دینی تنظیموں پر پابندیاں عائد کر کے انکے ادارے اور اثاثہ جات ضبط کئے جا رہے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ذرائع ابلاغ اور تعلیمی نظام کے ذریعے ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ محسوس ہوتا ہے کہ عا لمی امن اور انسانی حقوق کے عالمی ٹھیکیداروں نے جان بوجھ کر نہتے مگر جذبہ آزادی سے بھر پور کشمیری عوام کو لاکھوں قابض بھارتی فوجیوں کے رحم و کرم پر ہی چھوڑ دیا ہے ۔

اس موقع پر مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق پاکستانی قوم و قیادت با الخصوص ارباب اقتدار سے دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ فی الوقت اقتدار کی اندرونی رسہ کشی سے فراغت حاصل کرکے اس شہ رگ کی طرف متوجہ ہو جائیں جسکا وجود اور تشخص تیزی سے تحلیل ہو رہا ہے۔سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ وقت آیا ہے اب زبانی جمع خرچ ، خالی احتجاجوں اور کاغذی قراردادوں کے بجائے ٹھوس اور عملی اقدامات کر کے اپنی اخلاقی و آئینی ذ مہ داریوں سے عہدہ بر آ ہونے کی کوشش کی جائے ورنہ انسانی تاریخ کی عدالت میں بری ہونگے اور نہ خداے بزرگ و برتر کی عبرت ناک سزا سے بچ پائیں گے ۔

Comments are closed.