سرینگر: بھارتی ریاست ہریانہ میں پولیس نے غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے ایک نوجوان محمد قذافی کو ایک پاکستانی رہنما کی کشمیر سے متعلق تقریرسوشل میڈیا پراپ لوڈ کرنے کی پاداش میں گرفتار کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ضلع کپواڑہ کے رہائشی محمد قذافی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ اے 153 کے تحت ناقابل ضمانت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مذکورہ دفعہ کے تحت تین برس تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ نوجوان کے خلاف دائر ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ ملزم کی شیئرکردہ وٹس ایپ ویڈیو میں ایک پاکستانی رہنما کی تقریر موجود ہے جس میں وہ کشمیر کی آزادی کی بات، شہید کشمیری نوجوان رہنما برہان وانی کی تعریف جبکہ بھارتی فوجی کی توہین کر رہا ہے۔
ادھر پنجاب اور ہریانہ کی ہائیکورٹ کے وکیل انکت گریوال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نوجوان کے خلاف ایف آئی آر عدالت میں ٹھہر نہیں سکے گی۔ ایف آئی آر اور گرفتاری اس صورت میں درست ہوتی جب نوجوان کی ویڈیو سے عوام کے اندر کسی حد تک غم وغصہ پھیل جائے یا کسی بھی شکل میں نفرت پیدا ہوتی اور تشدد پھیلے۔
وکیل نے مزید کہاکہ جس قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ نوآبادیاتی طرز کا ہے جس کا استعمال صرف اس ملک میں اختلاف رائے اوراظہار رائے کی آزادی کو دبانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.