مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ روز3 نوجوانوں کوجعلی مقابلے میں شہید کیے جانے کا انکشاف

بھارتی فوج کے ہاتھوں شہیدتینوں نوجوان کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں تھے، پولیس کا اعتراف

سری نگر: بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیرمیں گزشتہ روز بھارتی فوج کی بریریت کا نشانہ بننے والے تین کشمیری نوجوانوں کا کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث یا کسی مقدمے میں نامزد نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا ایک مرتبہ پھر مقامی پولیس نے اعتراف کیا ہے، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راج پورہ پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ اعجاز مقبول گنائی اور اطہرمشتاق کے خلاف عسکریت پسندی سے متعلق کوئی مقدمہ درج نہیں تھا اور نہ ہی ان دونوں کی گمشدگی کے بارے میں کوئی شکایت درج تھی۔

انہوں نے کہاکہ راج پورہ پولیس اسٹیشن کے ریکارڈ کے مطابق شہید نوجوان کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث تھے اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی شکایت ملی تھی۔دوسری جانب  زینہ پورہ پولیس اسٹیشن کے ذرائع نے میڈیا کوبتایاکہ انہیں شہید نوجوان زبیراحمد کے بارے میں کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں ملی اورنہ ہی اس کے خلاف امن و امان خراب کرنے سمیت کسی قسم کاکوئی مقدمہ درج تھا۔

پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ شہید نوجوان کسی قسم کی منفی سرگرمی یا عسکریت پسندی میں مطلوب نہیں تھا اور نہ ہی اس کی گمشدگی کی کوئی رپورٹ اس کے اہلخانہ نے درج کرائی تھی۔ادھر شہیدکشمیری نوجوانوں کے لواحقین نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں اپنے بچوں کے قتل کی بین الاقوامی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیاہے۔

Comments are closed.