سونہ مرگ گاندربل میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں بھارتی تعمیراتی کمپنی کے ڈاکٹر سمیت سات افراد کا قتل اور پانچ کے زخمی ہونے کا واقعہ انتہائی دلدوز اور وحشیانہ عمل ہے ،ا سکی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔
ان خیالات کا اظہار امیر حزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے ذرائع ابلاغ کے نام جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ میں یقین کیساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اس واقعہ میں کوئی جہادی تنظیم ملوث ہوسکتی ہے نہ مجاھدین کیونکہ اسلام اور مجاہدین کے ضابطہ اخلاق میں اسکی کوئی گنجائش نہیں ہے۔یہ قابض بھارتی ایجنسیوں کے زیر اثر سرکاری بندوق برداروں کی گئی چھٹی سنگھ پورہ جیسی کاروائی ہے۔مجاہدین کسی بھی نہتے شخص کو قتل کرنا پوری انسانیت کا قتل کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ جہاد کونسل کے سربراہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مودی حکومت مستقبل میں کوئی نیا خونی کھیل کھیلنے کی تیاری کررہی ہے اور اس کیلئے اس طرح کے دہشت گردانہ واقعات کی آڑ لیکر وہ اپنے خونی منصوبوں پر عملدرآمد کرنا چاہتی ہے ۔
سید صلاح الدین احمد نے واضح کیا کہ نہ صرف کشمیری حریت پسند عوام بلکہ عالمی برادری بھی موجودہ بھارتی حکومت کے ان سازشی حربوں سے واقف ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ انسانی حقوق سے متعلق عالمی ادارہ اس واقع کی تحقیق کرکے حقائق سامنے لائے،سید صلاح الدین احمد نے اس واقعے میں قتل اور زخمی ہونے والوں کے خاندانوں کیساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔
Comments are closed.