آزادکشمیر ڈڈیال میں وکیل کاقتل،اسلام آباد بار کا وکیل قاتل نکلا

ملزمان حسن بٹ اور حمزہ نے ڈیم کے کنارے ویران جگہ جا کر پولیس یونیفارم پہنی اور قتل کرنے کے بعد ٹھارہ روڈ پر واپس پہنچ کر بلال احمد کی کار میں پولیس یونیفارم تبدیل کی اور اسلحہ چھپایا اور تمام ملزمان فرار ہو گئے

ڈڈیال،وقار الطاف ایڈووکیٹ کا گمنام اور مشکل ترین قتل کیس ٹریس ، سرغنہ بلال ایڈووکیٹ سمیت تین اجرتی قاتل گرفتاروقوع میں استعمال ہونے والا اسلحہ، موٹر سائیکل، پولیس یو نیفارم اور کار برآمد ، وقوع کی منصوبہ بندی بر طانیہ سے کی گئی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس میر پور عرفان سلیم نے ڈڈیال میں پولیس پریس بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ وقار الطاف کے ایڈووکیٹ  مورخہ 10 ستمبر کو دن 11 بجکر 15 منٹ پر دو نامعلوم افراد جو ایک بدوں نمبر پلیٹ موٹرسائیکل پر پولیس یونیفارم میں آئے اور بن سائیں ڈڈیال میں ان کے گھر کے اندر گھس کر فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ ڈڈیال درج ہوا۔ واقعہ اس قدر سنگین تھا کہ علاقہ میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا تھا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس میر پور عرفان سلیم  نے کہا کہ قتل گمنام اور مشکل ترین کیس تھا جسے ٹریس کرنے کے لیے جدید ترین طرزتفتیش اپنا یا گیا اور اللہ کی مہربانی سنٹر کی رہنمائی اور پولیس کی دن رات کی محنت کے باعث کچھ روز کے اندر میں گمنام قتل کیس ٹریس کر کے واقعہ میں ملوٹ سرغنہ سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں بلال احمد ایڈووکیٹ ولد لیاقت علی قوم جٹ ساکن ضلع شیخوپورہ حال ممبر باراسلام آباد حمید اللہ ولد سعید اللہ جان قوم خٹک ساکن کرک حال چونتر و اسلام آباد، حسن علی بٹ ولد عاشق علی قوم بٹ ساکن گجرات حال گولڑہ روڈ اسلام آباد شامل ہیں ۔ دوران تفتیش ملزمان کے قبضہ سے وقوع میں استعمال ہونے والا اسلحہ دو پسٹل 9 ایم ایم ، ایک ہنڈا 125 موٹر سائیکل ، دو پولیس یونیفارم اور ایک کار ٹیوٹا کرولانمبر 579 – ایف ایس اسلام آباد کو بھی برآمد کر لیا ہے۔ وقوع کی منصوبہ بندی برطانیہ سے کرنا پائی جاتی ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس میر پور عرفان سلیم کا کہنا تھا کہ قبل از میں مقتول وقارالطاف پر مورخہ 22-04-19 کو بھی ایک قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں انہی ملزمان نے انھیں گھر سے کار پر ڈڈیال جاتے ہوۓ راستہ میں فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا اور براستہ سہنسہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جس کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ یہ اقدام قتل کا واقعہ کرنے سے قبل ملز مان دوروز مقتول کے رہائشی مکان کے ملحقہ زیرتعمیر کوٹھی میں خفیہ طور پر رہائش پذیرر ہے تھے جو مقتول کے حقیقی بھائی اسرار کی ملکیتی ہے۔ ملزمان نے اس دوران مقتول کے بڑے بھائی عبدالغفار کو بھی قتل کر نے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن وہ اتفاقا دوروزقبل ہی برطانیہ چلا گیا تھا۔ان تینوں واقعات کے لئے ملزم بلال احمد ایڈووکیٹ مذکور کے حبیب بینک اکاؤنٹ میں برطانیہ سے بالترتیب 13 لاکھ روپے ، 8لاکھ روپے اور 02 لاکھ روپے کل 23 لاکھ روپے ٹرانسفر ہونا پاۓ گئے ہیں ۔ ملزم بلال احمد نے قتل کا وقوع کر نے کے لیے دو پسٹل 9ایم ایم کے علاوہ ایک ہنڈا موٹر سائیکل 125 اپنے نام خرید کیا تھا۔ قتل کے واقعہ سے قبل 24 اگست 2022 کو بلال احمد ایڈ ووکیٹ ان ملزمان کو اپنے ہمراہ کار میں لے کر ڈڈیال آیا تھا اور مقتول کے گھر کی ریکی کر کے منصوبہ بندی مکمل کی تھی ۔ 10 ستمبر 2022 کو وقوع پروگرام کے مطابق ملزم بلال احمد نے ملزم حمید اللہ کو الصبح وقوع میں استعمال ہونے والا ہنڈاموٹر سائیکل دیکر ڈڈیال روانہ کیا اور خودمعہ حمزہ ،حسن بٹ اور عمر جٹ ملزمان کو اپنی کار میں لیکر ڈڈیال آیا ۔ واقعہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ دو پسٹل 9 ایم ایم اور پولیس یونیفارم اپنی کار میں خفیہ طور پر چھپا کر ڈڈیال لایا اور ڈڈیال پہنچ کر ملزمان حسن بٹ اور حمزہ کو موٹر سائیکل ، پسٹل اور پولیس یونیفارم دیکر واقعہ کرنے کے لیے روانہ کیا ۔ اس دوران بلال احمد مذکور نے اپنے پیشہ وکالت کے اعتبار سے سیاہ رنگ کا سوٹ پہن رکھا تھا اور ساتھ فائلیں بھی رکھی ہوئی تھیں تا کہ بوقت ضرورت یہ تاثر دے سکے کہ وہ ڈڈیال کسی کیس کے سلسلہ میں آیا ہے ۔ ملزمان حسن بٹ اور حمزہ نے ڈیم کے کنارے ویران جگہ جا کر پولیس یونیفارم پہنی اور قتل کرنے کے بعد ٹھارہ روڈ پر واپس پہنچ کر بلال احمد کی کار میں پولیس یونیفارم تبدیل کی اور اسلحہ چھپایا اور تمام ملزمان فرار ہو گئے ۔ ملزمان نے مقتول کے ساتھ اس کی زوجہ سحرش کو بھی قتل کر نے کا منصوبہ بنارکھا تھا لیکن اس میں کامیاب نہ ہو سکے ۔ دوران تفتیش ملزم بلال مذکور کے موبائل فون سے برطانیہ کے نمبروں سے قتل اور اقدام قتل کے واقعات کی منصوبہ بندی سے متعلقہ انتہائی اہم میسج کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے ۔ دوران تفتیش مقتول کے قتل حقیقی بھائی اسرار جو برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں مقیم ہے اور سکندر جوترکی رہائش پذیر ہے کے ساتھ پیسے اور زمین کے تنازعہ کے باعث رونما ہونے کے شواہد ملے ہیں ۔ مزیدتفتیش جاری ہے اور اہم انکشافات کی توقع ہے ۔ مقدمہ ہذا میں ملوث بقیہ ملزمان کو بھی جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا ۔ اس اہم اور گمنام قتل کیس کو ٹریس کرنے کے لیے میرے ساتھ راجہ اظہر اقبال ایڈیشنل ایس پی میر پور ، عنصر علی ڈی ایس پی ڈڈیال ، زوہیب طاہر ایس ایچ او تھوتھال ، عدنان صابر ایس ایچ او ڈڈیال ، عمار ڈار سب انسپکٹر اور ماتحت عملہ نےدن رات کام کیا ہے۔ پولیس عوام کی جان و مال کی محافظ ہے جو کی وسائل کے باوجود دن رات اپنا فرض نبھاتی ہے۔

Comments are closed.