مقبوضہ جموں کشمیر سے متعلق بھارت کا بیانیہ زمینی حقائق کے منافی ہے، محبوبہ مفتی

اگر کشمیر میں سب کچھ اچھا ہے تو یہاں اختلاف رائے پرپابندی کیوں ہے؟ صدر پی ڈی پی

جموں: بھارت کے غیرقانونی طورپر زیرقبضہ جموں وکشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کشمیر سے متعلق بھارتی بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے زمینی حقائق کے منافی قرار دے دیا، کہتی ہیں کہ اگر کشمیر میں سب کچھ اچھا ہے تو یہاں اختلاف رائے پرپابندی کیوں ہے؟ محبوبہ مفتی

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے جموں میں پارٹی دفتر پر عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے تو پھر یہاں اختلاف رائے پر کیوں پابندی عائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے کیونکہ بھارت نے کشمیریوں پر خوف و دہشت مسلط کی ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ نئی دہلی کا بیانیہ اگر کشمیر کی زمینی صورتحال سے مطابقت رکھتا تو یہاں سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو احتجاج پر جیلوں میں نہ ڈالا جاتا۔ بھارتی حکومت ہمیں ظلم وستم کے خلاف آواز اٹھانے اور اپنے حقوق کیلئے بات کرنے کی اجازت نہیں دے رہی،ہمارے دفتروں پر تالے لگائے جا رہے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کی آواز کو دبا دینا اور انہیں دیوار سے لگانا اچھا نہیں ہے۔ بھارتی جنتا پارٹی نے ملک کے آئین کو بکھیر دیا ہے اور وہ آئین کو اپنے پارٹی ایجنڈے سے بدلنا چاہتی ہے۔

Comments are closed.