کشمیر اور جوناگڑھ کا مقدمہ مل کر لڑیں گے، صدرآزادکشمیر، نواب آف جونا گڑھ

 اسلام آباد: نواب آف جونا گڑھ نواب محمد جہانگیر خانجی اور دیوان آف جونا گڑھ صاحبزادہ سلطان احمد علی کی قیادت میں وفد نے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان سے کشمیر ہاوس اسلام آباد میں ملاقات کی ۔

نواب آف جونا گڑھ نواب محمد جہانگیر کانجی نے صدر آزاد کشمیر کو بتایا کہ پاکستان کے قیام سے پہلے ہی ریاست کے نواب اور عوام پاکستان سے الحاق چاہتے تھے، ریاست پر بھارتی قبضہ ناجائز اور غیر قانونی ہے جسے کے خلاف 1948 میں پاکستان کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں کیس دائر کیا جو ابھی تک حل طلب ہے۔ انہوں نے کہاکہ جونا گڑتھ ایک عالمی مسئلہ ہے جس کا حل ناگزیر ہے۔ ریاست جونا گڑھ برصغیر کی دوسری اور آمدنی کے اعتبار سے پانچویں بڑی اور خوشحال ریاست تھی، ریاست کی اپنی فوج، بندرگاہیں، ڈاک اور ریلوئے کا نظام تھا۔نواب آف جونا گڑھ نے ریاست جونا گڑھ کو دوبارہ اپنے نقشے میں شامل کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ جونا گڑھ اور کشمیر کے عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

دیوان آف جونا گڑھ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے صدر آذاد کشمیر کو ٓگاہ کیا کہ اسلام آباد میں باقاعدہ طور پر جونا گڑھ ہاوس کے قیام کی کوشش کی جارہی ہے، جونا گڑھ کے پاکستان کیساتھ الحاق کے لیے سفارتی سطح پر بھرپور آواز اٹھائی جا رہی ہے۔

 اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے نواب آف جونا گڑھ کے آباء و اجداد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اپنی ریاست اور دولت کو قربان کر کے پاکستان کو ترجیح دی۔ جونا گڑھ اور کشمیر کی آزادی کے لئے ہم مل کر جدوجہد کریں گے ۔ صدر آزادکشمیر کاکہنا تھاکہ بھارت نے ریاستی جبر اور جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1947میں ریاست جونا گڑھ پر ناجائز اور غیر قانونی قبضہ کیا، جونا گڑھ کا پاکستان کے ساتھ الحاق تقسیم ہند کے منصوبے کے عین مطابق تھا۔ صدر آزادکشمیر نے نواب آف جونا گڑھ کو آزاد کشمیر کے دورے کی بھی دعوت دی ۔

Comments are closed.