تحریر : (محمد شہباز) بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی بدنام زمانہ این آئی اے اور ای ڈی جیسی ایجنسیوں کوکشمیری عوام کوڈرانے، دھمکانے اور تحریک آزادی کشمیر سے دستبردار کرانے کیلئے بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ این آئی اے اور ای ڈی نے مقبوضہ وادی کشمیرمیں گزشتہ چند دنوں میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے ۔جنوبی کشمیر کے کولگام، اسلام آباد،شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں متعدد مقامات پر آزادی پسند لوگوں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران موبائل فون اور ڈیجیٹل ڈیویوائسز بھی ضبط کی گئیں۔ اہل کشمیر کے گھروں پر چھاپے مودی کی جانب سے آزادی کی آوازں کو خاموش کرانے کی انتقامی پالیسی اور مذموم سازش ہے۔ این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں حریت رہنماوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور یہاں تک کہ عام لوگوں کے گھروں پر اکثر چھاپے مارتی ہیں۔ این آئی اے اور ای ڈی کے چھاپوں کا مقصد ان لوگوں کوخوف زدہ کرنا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بی جے پی کی ہندتوا پالیسیوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے برسر پیکارکشمیری عوام کو جدوجہد آزادی سے دستبردار اور سیاسی انتقام کی پاداش میں سزا کے طور پر جعلی مقدمات میں پھنسا کر سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا رہا ہے ۔مودی کے 5اگست 2019 میں کیے گئے یکطرفہ،غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کے بعد سے ہزاروں کشمیریوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے مقبوضہ جموںو کشمیر اور بھارت کی دور دراز جیلوں میں نظر بند کیا گیا۔ مودی حکومت کے جابرانہ ہتھکنڈے صرف کشمیری عوام کے آزادی کے عزم کو مضبوط تر بنا رہے ہیں۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ جموں و کشمیرمیں کشمیری عوام کی غیر قانونی گرفتاریوں اور بدنام زمانہ بھارتی ایجنسیوں کی جابرانہ کاروائیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔
Comments are closed.