بھارت بندوق کی نوک پر جماعت اسلامی کے چند بزرگوں سے لیے گئے حالیہ فیصلے ناقابل قبول اور افسوسناک ہیں۔نظر ثانی کی اپیل کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار متحدہ جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت امیر حزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے کی۔
اجلاس میں کہا گیاکہ تحریک آزادی جموں کشمیر کو زندہ رکھنے اور آگے بڑھانے میں اپنے ہم وطنوں کے شانہ بشانہ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ہزارہا کارکنوں نے بھی جان و مال کی لا زوال قربانیاں پیش کرکے ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ان قربانیوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔حالات کے جبر میں آکر ایسے فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں جن سے ان قربانیوں پر پانی پھر جائے،حریت پسند عوام کو مایوسی لاحق ہوجائے،تحریکی صفوں میں اختلاف و انتشار پیدا ہوجائے اور مودی حکومت کی کشمیر دشمن پالیسیوں اور اقدامات کو تقویت و تائید مل جائے۔قرآن و سنت اور سیرت اسلاف سے یہی سبق ملتا ہے کہ مشکلات و مصائب میں سرنڈر کرنے سے نہیں بلکہ توکل علی اللہ اور عزیمت و استقامت سے کا میابی ملتی ہے۔پسپائی اختیار کئے جانے کے بعد پسپائیوں کا سلسلہ رکتا نہیں۔ پھر نہ دستور ر ہتا ہے او نہ نصب العین ۔زعفرانی سامراج کا بنیادی اختلاف ہے ہی اقامت دین کے نصب العین کیساتھ۔ اس سے دستبردار ہو نے تک اس کی چالبازیاں،مکاریاں اور ظالمانہ کاروائیاں جاری رہیں گی
اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ عالمی طاقتوں کی مجرمانہ بے رخی و خاموشی اور بیس کیمپ کی کمزور اور نیم جان کشمیر پالیسیوں نے بھی نہ صرف چار سو مایوسی پھیلائی بلکہ مودی حکومت کے جارحانہ عزائم اور اقدامات کو تقویت بھی پہنچائی۔مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق پاکستان کے عوام اور ارباب اقتدارو اختیار سے اپیل کی جاتی ہے کہ اخلاقی، سفارتی و سیاسی حمایت کے روایتی بیانیہ سے دو قدم آگے کشمیری عوام کی بھر پورٹھوس معاونت کرے اور قابض مودی حکومت کی نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جارہے مظالم کو روکنے کیلئے عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے۔ اجلاس میں ہفتہ رفتہ کے شہداء کی بلندی دراجات کی دعا کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حصول ۔۔منزل تک پوری قوت سے ہر محاذ پر جدوجہد جاری رہے گی۔
Comments are closed.