اسلام آباد:اوورسیز کشمیری خواتین اور نوجوان تحریک آزادی کشمیر میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ حکومت آزاد کشمیر اور حریت کانفرنس ان تینوں طبقات کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرے تا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا کیس مقامی، قومی اور بین الا قوامی سطح پر موثر انداز میں لڑا جا سکے۔ ریاست جموں کشمیر کے تمام باشندے دنیا کے جس بھی خطے میں موجود ہیں وہ اپنے مظلوم کشمیریوں کے لئے پر امن سیاسی و سفارتی جد و جہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور حالات اس بات کی متقاضی ہیں کہ مستقبل کی منصوبہ بندی میں ان تینوں طبقات پر ہر سطح پر مشاورت اور حکمت عملی میں شامل کر کے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل میں ان کا حصہ ڈالا جائے اور ان کی کوششوں اور صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین، ستارہ پاکستان نے اپنی تحریک اور یوتھ کونسل کے زیر اہتمام بین الا قوامی کشمیر کانفرنس کے موقع پر کشمیرہاوس اسلام آباد میں کیا۔
اس کانفرنس کی صدارت تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکسان نے کی جب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم پاکستان کی معاون برائے انسانی حقوق محترمہ مشعال حسین ملک تھیں۔ اس موقع پر برطانیہ کے شہر مانچسٹر کی لارڈ میئر کونسلر یاسمین ڈار، سٹوک آن ٹرینٹ برطانیہ کے میئر کونسلر ماجد خان، ریٹائرڈ لیفٹینٹ جنرل سینٹر عبدالقیوم خان، وزیر اعظم آزاد کشمیر کے سپیشل ایڈوائزر کرنل (ر)محمد معروف، ڈاکٹر عاصمہ شاکر خواجہ ایگزیکٹو ڈائیرکٹر CISS-AJK، سردار صدیق خان چیئرمین JKSDMI-EU، ریحانہ خان چیئرپرسن وویمن کمیشن آزاد کشمیر، ہما بتول چیئر پرسن الویر ائیر ویز پاکستان، افشاں تحسین باجوہ سابق چیئر پرسن NCRC، نجیب الغفور خان، ڈاکٹر عابدہ رفیق ریسرچ آفیسر CISS-AJK، محمد شہزاد خان صدر یوتھ کونسل پاکستان، عبدالحمید لون وائس چیئرمین فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل، سلمی کوثر اینکر پرسن، ڈاکٹر عمار سہیل، عابد عباسی اور دیگر راہنماؤں نے خطاب کیا جب کہ مختلف مکاتب فکر، تھنک ٹینکس، وکلاء، دانشوروں اور کاروباری خواتین راہنماؤں کے علاوہ نوجوانوں، صحافیوں اور کاوروباری حضرات نے اس کانفرنس میں شرکت کر کے نہ صرف ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی اس تحریک میں اپنے اپنے تعاون کا یقین دلایا بلکہ اس موقع پر اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام گذشتہ سات دہائیوں سے بھارتی ظلم و استبدادکا شکار ہیں اور اس ظلم و تشدد سے نجات پانے کے لئے کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد جاری ہے او راسے مذید فعال کرنے کے لئے حکومت آزاد کشمیر اور حریت کانفرنس کے علاوہ وزارت خارجہ، حکومت پاکستان اور عالمی اداروں تک رسائی میں ان تینوں طبقات کو موثر نمائندگی دی جائے تا کہ وہ بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے آوازیں بلند کر سکیں اس لئے کہ ماضی میں اوورسیز کشمیریوں کے لئے پچاس سال سے زائد عرصہ سے جو تحریک، برطانیہ، یورپ، مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک میں شروع کر رکھی ہے اس کے نہ صرف موثر و دور رس نتاج نکلے ہیں بلکہ بے شمار جگہوں پر بھارت کو جگ ہنسائی کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے اور عالمی سطح پر یورپین پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کے بین الا قومی اداروں میں جہاں امریکہ و برطانیہ اور دیگر ممالک میں بھارت کے خلاف ایک موثر آواز سنائی دی گئی ہے وہ انہیں اوورسیز کشمیریوں اور پاکستانیوں کی کاوشوں کا نتیجہ ہے اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں عوام خصوصا نوجوانوں نے قربانیاں دے کر تحریک آزادی کشمیر کو اپنے خون سے زندہ رکھا ہوا ھے اور اس وقت مقبوضہ کشمیر میں جہاں وہاں کی مقامی لیڈرشپ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہی ہے وہاں سب سے زیادہ وہاں کی خواتین ہیں جن کے بھائی، بیٹے اور خاوند قربانیاں پیش کر چکے ہیں جب کہ دس ہزار سے زائد وہ خواتین جن کے خاوندوں کا کوئی نام و نشان باقی نہ رہا ہے اور کسی کو کچھ پتا نہیں کہ ان کے خاوند زندہ ہیں یا انہیں بھارتی قابض درندوں نے ابدی نیند سلا دیا ہے ان خواتین کا کیس بھی عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں پڑھی لکھی نوجوان قیادت، با شعور اوورسیز کشمیری اور مختلف ایوانوں میں بیٹھے ہوئے لوگوں کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرنے کا یہ طریقہ ہے کہ حریت کانفرنس جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی نمائندگی کرتی ہے وہاں ان تینوں طبقات کو ساتھ ملا کر حکومت آزاد کشمیر کے موجودہ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق جو ایک واضع پروگرام اور حکمت عملی کے تحت ریاست جموں کشمیر کی تحریک کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں ان سے تعاون بھی کریں ۔
بیرون ممالک بسنے والے تمام کشمیریوں نے بھی وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوا ر الحق اور صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا ہے جب کہ پاکستان کے اکابرین سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کر کے اس بات کا بھی اظہار کیا ہے کہ حکومت پاکستان کے اعلی عہدیداران ریاست جموں کشمیر کے عوام کی اس تحریک میں نہ صرف بھرپور معاونت کریں بلکہ عالمی سطح پر اپنے تمام سفارتخانوں، تمام نیشنز اور ان تمام لوگوں کو اس بات پر بھی آمادہ کریں کہ وہ ریاست جموں کشمیر کی جو تحریک آزاد کشمیر کی حکومت اور حریت کانفرنس مل کر چلانا چاہتے ہیں وہ اس سے بھی تعاون کریں اور بیرون ممالک بسنے والے کشمیری کشمیر کاز کے کام کو نہ صرف حمایت کر کے بلکہ وہاں ریاستی عوام کا دست و بازو بن کر مسئلہ کشمیر کے لئے اس مشن کی تکمیل کریں جس کا خواب بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے دیکھا تھا اور اسی مشن کی تکمیل کے لئے تمام ریاستی ادارے،تمام سیاسی جماعتیں اور پاکستان کے عوام نے جس طرح ماضی میں کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے ہم سب اسی بات کی توقع کرتے ہیں کہ وہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی دلوانے میں اپنا حقیقی کردار اد اکریں گے اور کشمیریوں کے ہمدرد،کشمیریوں کے دوست اور کشمیریوں کے بھائی ہونے کی حیثیت سے پاکستان کے عوام کشمیریوں کی اس تحریک کو سیاسی و سفارتی محاذ پر آگے بڑھانے کے لئے نہ صرف بھرپور تعاون کریں گہ بلکہ اسے وہ تمام وسائل بھی مہیا کریں گے جو کشمیری قوم کو آزاد کشمیر کی حکومت کو، حریت کانفرنس کو، اوورسیز کشمیریوں کو، نوجوانوں اور خواتین کو درکار ہیں۔
اس موقع پر بانی چیئرمین جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ دنیا کے مختلف ایوانوں میں جا کر جہاں خود کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں وہاں ریاست جموں کشمیر کی دو اکائیوں آزاد جموں کشمیر و گلگت بلتستان کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی مسلمہ قیادت حریت کانفرنس کو بھی مدعو کر کے ان کا نقطہ ء نظر عالمی سطح پر پہنچانے کے لئے بھی اقدامات کریں تا کہ ریاست جموں کشمیر کے مظلوم عوام، بھارتی جیلوں میں قید بے گناہ کشمیری راہنماوں اور مقبوضہ کشمیر کے اندر خواتین اور نوجوانوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کو بند کروایا جا سکے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ریاست جموں کشمیر کے عوام کا ان کا حق خود ارادیت دلوانے میں مدد مل سکے
Comments are closed.